banner image

Home ur Surah An Nahl ayat 15 Translation Tafsir

اَلنَّحْل

An Nahl

HR Background

وَ اَلْقٰى فِی الْاَرْضِ رَوَاسِیَ اَنْ تَمِیْدَ بِكُمْ وَ اَنْهٰرًا وَّ سُبُلًا لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ(15)وَ عَلٰمٰتٍؕ-وَ بِالنَّجْمِ هُمْ یَهْتَدُوْنَ(16)

ترجمہ: کنزالایمان اور اس نے زمین میں لنگر ڈالے کہ کہیں تمہیں لے کر نہ کانپے اور ندیاں اور رستے کہ تم راہ پاؤ۔ اور علامتیں اور ستارے سے وہ راہ پاتے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور اس نے زمین میں لنگر ڈالے تاکہ زمین تمہیں لے کر حرکت نہ کرتی رہے اور اس نے نہریں اور راستے بنائے تاکہ تم راستہ پالو۔ اور (راستوں کیلئے) کئی نشانیاں بنائیں اور لوگ ستاروں سے راستہ پالیتے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ اَلْقٰى فِی الْاَرْضِ رَوَاسِیَ:اور اس نے زمین میں  لنگر ڈالے۔} اللّٰہ تعالیٰ نے انسانوں  کے لئے زمین میں  جو نعمتیں  پیدا فرمائی ہیں  ان میں سے بعض کا ذکر اس آیت میں  فرمایا۔آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ نے زمین میں  مضبوط پہاڑوں  کے لنگر ڈالے تاکہ وہ تمہیں  لے کر حرکت نہ کرتی رہے اور اس نے زمین میں  نہریں  بنائیں  اور راستے بنائے جن پر تم اپنے سفر کے دوران چلتے ہو اور اپنی ضروریات کی تکمیل کے لئے ایک شہر سے دوسرے شہر اور ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہو تاکہ تم اپنی منزلوں  تک راستہ پا لو اور بھٹک نہ جاؤ۔ (تفسیرکبیر، النحل، تحت الآیۃ: ۱۵، ۷ / ۱۸۹، خازن، النحل، تحت الآیۃ: ۱۵، ۳ / ۱۱۶، ملتقطاً)

{وَ عَلٰمٰتٍ:اور کئی نشانیاں  بنائیں ۔}  یعنی اللّٰہ تعالیٰ نے راستوں  کی پہچان کیلئے کئی نشانیاں  بنائیں  جیسے پہاڑ کہ دن میں  لوگ ان کے ذریعے راستہ پاتے ہیں  اور رات کے وقت لوگ خشکی اور تری میں  ستاروں  سے بھی راستہ پالیتے ہیں  اورا س سے انہیں  قبلہ کی پہچان ہوتی ہے۔ (جلالین، النحل، تحت الآیۃ: ۱۶، ص۲۱۷، ملخصاً)