Home ≫ ur ≫ Surah An Nahl ≫ ayat 63 ≫ Translation ≫ Tafsir
تَاللّٰهِ لَقَدْ اَرْسَلْنَاۤ اِلٰۤى اُمَمٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَزَیَّنَ لَهُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَهُمْ فَهُوَ وَلِیُّهُمُ الْیَوْمَ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ(63)
تفسیر: صراط الجنان
{تَاللّٰهِ:اللّٰہ کی قسم!} اس آیت میں اللّٰہ تعالیٰ نے اپنی ذات کی قسم بیان کر کے اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ،ہم نے آپ سے پہلے سابقہ امتوں کی طرف جتنے رسول بھیجے، انہوں نے بھی آپ کی طرح اپنی امتوں کو توحید کی دعوت دی، صرف ایک اللّٰہ کی عبادت کرنے کا کہا اور جھوٹے معبودوں کو چھوڑ دینے کا حکم دیا جبکہ شیطان نے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے ساتھ کفر کرنے اور بتوں کی عبادت پر قائم رہنے کو ان کی نظروں میں خوشنما بنادیا یہاں تک کہ انہوں نے اپنے رسولوں عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو جھٹلا یا اور اللّٰہ تعالیٰ کے اَحکامات کو رد کر دیا تو دنیا(یا آخرت) میں شیطان ہی ان کاساتھی ہے اور وہ نہایت برا ساتھی ہے۔ قیامت کے دن جب یہ اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں حاضر ہوں گے تو ا س وقت شیطان کی مدد انہیں کوئی نفع نہ دے گی بلکہ اس وقت ان کے لئے دردناک عذاب ہو گا۔( تفسیرطبری، النحل، تحت الآیۃ: ۶۳، ۷ / ۶۰۵)
اللّٰہ تعالیٰ نے تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دی :
ابو عبداللّٰہ محمد بن احمد قرطبی رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں: اس آیت میں اللّٰہ تعالیٰ اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دے رہا ہے کہ( صرف آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی قوم نے ہی آپ کو نہیں جھٹلایا بلکہ) آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے پہلے انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بھی ان کی امتوں نے جھٹلایا تھا۔(قرطبی، النحل، تحت الآیۃ: ۶۳، ۵ / ۸۷، الجزء العاشر)