Home ≫ ur ≫ Surah An Nahl ≫ ayat 64 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ مَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ اِلَّا لِتُبَیِّنَ لَهُمُ الَّذِی اخْتَلَفُوْا فِیْهِۙ-وَ هُدًى وَّ رَحْمَةً لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(64)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ مَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ:اور ہم نے تم پر یہ کتاب اس لئے نازل فرمائی ہے۔} یعنی اے حبیب!صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ہم نے آپ پر یہ قرآن اس لئے نازل فرمایا ہے تاکہ آپ لوگوں کیلئے اُمورِ دین سے وہ بات واضح کردیں جس میں انہیں اختلاف ہے جیسے توحید، عبادات اور معاملات کے اَحکام وغیرہ ،یوں آپ کے بیان کے ذریعے ان پر حجت قائم ہو جائے اور ہم نے قرآ ن ا س لئے نازل فرمایا ہے کہ یہ ایمان والوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے کیونکہ ایمان والے ہی اس سے نفع اٹھا سکتے ہیں ۔( تفسیرقرطبی، النحل، تحت الآیۃ: ۶۴، ۵ / ۸۸، الجزء العاشر، جلالین مع صاوی، النحل، تحت الآیۃ: ۶۴، ۳ / ۱۰۷۶، ملتقطاً)
قرآن کریم کے اَحکام اور حقائق بیان کرنے کا منصب:
علامہ اسماعیل حقی رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں ’’عام لوگوں کے سامنے قرآنِ کریم کے اَحکام کو بیان کرنے اور خاص لوگوں کے سامنے قرآنِ مجید کے حقائق کو بیان کرنے کا منصب اصلا ًنبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ہے اور ان کی پیروی کرتے ہوئے زمانہ در زمانہ ان کے وارثوں کا ہے چنانچہ علماء ِظاہر واضح بیان کے ساتھ لوگوں کے ان اختلافات کا تَصفِیَہ کرتے ہیں جو ان کے ظاہر کے ساتھ متعلق ہیں اور علماء ِباطن صحیح کشف کے ساتھ لوگوں کے ان اختلافات کو دور کرتے ہیں جن کا تعلق ان کے باطن کے ساتھ ہے،ان میں سے ہر ایک کا مَشرب ہے اور اسے تھامنے والا نامراد نہیں ہوتا، یہ دین کے ستون اور مسلمانوں کے سلطان ہیں۔(روح البیان، النحل، تحت الآیۃ: ۶۴، ۵ / ۴۷)