banner image

Home ur Surah An Nahl ayat 82 Translation Tafsir

اَلنَّحْل

An Nahl

HR Background

وَ اللّٰهُ جَعَلَ لَكُمْ مِّمَّا خَلَقَ ظِلٰلًا وَّ جَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الْجِبَالِ اَكْنَانًا وَّ جَعَلَ لَكُمْ سَرَابِیْلَ تَقِیْكُمُ الْحَرَّ وَ سَرَابِیْلَ تَقِیْكُمْ بَاْسَكُمْؕ-كَذٰلِكَ یُتِمُّ نِعْمَتَهٗ عَلَیْكُمْ لَعَلَّكُمْ تُسْلِمُوْنَ(81)فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَیْكَ الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ(82)

ترجمہ: کنزالایمان اور اللہ نے تمہیں اپنی بنائی ہوئی چیزوں سے سائے دیئے اور تمہارے لیے پہاڑوں میں چھپنے کی جگہ بنائی اور تمہارے لیے کچھ پہناوے بنائے کہ تمہیں گرمی سے بچائیں اور کچھ پہناوے کہ لڑائی میں تمہاری حفاظت کریں یونہی اپنی نعمت تم پر پوری کرتا ہے کہ تم فرمان مانو۔ پھر اگر وہ منہ پھیریں تو اے محبوب تم پر نہیں مگر صاف پہنچا دینا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور اللہ نے تمہیں اپنی بنائی ہوئی چیزوں سے سائے دیئے اور تمہارے لیے پہاڑوں میں چھپنے کی جگہیں بنائیں اور تمہارے لیے کچھ پہننے کے لباس بنائے جو تمہیں گرمی سے بچائیں اور کچھ لباس بنائے جو لڑائی کے وقت تمہاری حفاظت کرتے ہیں ۔ اللہ اسی طرح تم پر اپنی نعمت پوری کرتا ہے تاکہ تم اسلام لے آؤ۔ پھر اگر وہ منہ پھیریں تو اے حبیب! تم پر صرف صاف صاف تبلیغ کردینا لازم ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ اللّٰهُ جَعَلَ لَكُمْ مِّمَّا خَلَقَ ظِلٰلًا:اور اللّٰہ نے تمہیں  اپنی بنائی ہوئی چیزوں  سے سائے دیئے۔} یعنی اے لوگو! تم پر اللّٰہ تعالیٰ کی یہ نعمتیں  بھی ہیں  کہ اس نے تمہیں  اپنی بنائی ہوئی چیزوں  مکانوں  دیواروں  چھتوں  درختوں  اور بادل وغیرہ سے سائے دیئے جس میں  تم آرام کرکے گرمی کی شدت سے بچتے ہو اور تمہارے لیے پہاڑوں  میں  غار وغیرہ چھپنے کی جگہیں  بنائیں  تاکہ امیر وغریب سب ان میں  آرام کرسکیں  اور تمہارے پہننے کے لیے کچھ لباس ایسے بنائے جو تمہیں  گرمی، سردی سے بچاتے ہیں  اور کچھ لباس جیسے زرہ اور بازو بند وغیرہ ایسے بنائے جو لڑائی کے وقت تمہاری حفاظت کرتے ہیں  اور تیر، تلوار، نیزے وغیرہ سے تمہارے بچاؤ کا سامان ہوتے ہیں ۔ اے لوگو! جس طرح اللّٰہ تعالیٰ نے تمہارے لئے یہ چیزیں  پیدا فرمائیں  اسی طرح دنیا میں  تمہاری ضروریات کا سامان پیدا فرما کر وہ تم پر اپنی نعمت پوری کرتا ہے تاکہ تم اس کی اطاعت کرواور اس کی نعمتوں  کا اعتراف کرکے اسلام لاؤ اور دین ِبرحق قبول کرلو۔( جلالین، النحل، تحت الآیۃ: ۸۱، ص۲۲۳-۲۲۴، خازن، النحل، تحت الآیۃ: ۸۱، ۳ / ۱۳۶-۱۳۷، مدارک، النحل، تحت الآیۃ: ۸۱، ص۶۰۴-۶۰۵، روح البیان، النحل، تحت الآیۃ: ۸۱، ۵ / ۶۷، ملتقطاً)

{فَاِنْ تَوَلَّوْا:پھر اگر وہ منہ پھیریں ۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، اگر کفار ِمکہ آپ پر ایمان لانے اور آپ کی تصدیق کرنے سے اعراض کریں  اور اپنے کفر پر ہی جمے رہیں  تو آپ غمزدہ نہ ہوں ، آپ پر صرف صاف صاف تبلیغ کردینا لازم ہے اور جب آپ نے ان تک اللّٰہ تعالیٰ کا پیغام پہنچادیا تو آپ کا کام پورا ہوچکا اوراب نہ ماننے کا وبال اُن کی گردن پر ہے۔( خازن، النحل، تحت الآیۃ: ۸۲، ۳ / ۱۳۷، ملخصاً)