banner image

Home ur Surah An Naml ayat 4 Translation Tafsir

اَلنَّمْل

An Naml

HR Background

اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ زَیَّنَّا لَهُمْ اَعْمَالَهُمْ فَهُمْ یَعْمَهُوْنَﭤ(4)اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ لَهُمْ سُوْٓءُ الْعَذَابِ وَ هُمْ فِی الْاٰخِرَةِ هُمُ الْاَخْسَرُوْنَ(5)

ترجمہ: کنزالایمان وہ جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے ہم نے ان کے کوتک ان کی نگاہ میں بھلے کر دکھائے ہیں تووہ بھٹک رہے ہیں ۔ یہ وہ ہیں جن کے لیے بُرا عذاب ہے اور یہی آخرت میں سب سے بڑھ کر نقصان میں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک وہ لوگ جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے ہم نے ان کے برے اعمال ان کی نگاہ میں خوشنما بنا دئیے ہیں تو وہ بھٹک رہے ہیں ۔ یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے برا عذاب ہے اور یہی آخرت میں سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ: بیشک وہ لوگ جو آخرت پر ایمان نہیں  لاتے۔} اس سے پہلی آیتوں  میں  ایمان والوں  کے حالات بیان کئے گئے اور ا س آیت سے کافروں  کے حالات بیا ن کئے جا رہے ہیں ، چنانچہ ا س آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ وہ لوگ جو آخر ت پر اور قرآن پاک میں  قیامت کے دن ملنے والے نیک اعمال کے جو ثواب اور برے اعمال کے جو عذاب بیان کئے گئے ہیں ، ان پر ایمان نہیں  لاتے، ہم نے ان کے برے اعمال ان کی نگاہ میں  خوشنما بنادئیے ہیں  کہ وہ اپنی برائیوں  کوخواہشات کی وجہ سے بھلائی جانتے ہیں ، پس وہ اپنی گمراہی میں  بھٹک رہے ہیں  اور ان کے پاس بصیر ت نہیں  جس کے ذریعے وہ اچھائی اور برائی میں  امتیاز کر سکیں ۔یہی وہ لوگ ہیں  جن کے لیے دنیا میں  قتل اورگرفتاری  کا برا عذاب ہے اور یہی آخرت میں  سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے ہیں  کہ ان کا انجام دائمی عذاب ہے۔( ابو سعود ، النمل ، تحت الآیۃ : ۴-۵ ، ۴ / ۱۸۶ ، مدارک ، النمل ، تحت الآیۃ: ۴-۵، ص۸۳۷-۸۳۸، جلالین، النمل، تحت الآیۃ: ۴-۵، ص۳۱۷، ملتقطاً)