Home ≫ ur ≫ Surah An Naml ≫ ayat 45 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَاۤ اِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُمْ صٰلِحًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ فَاِذَا هُمْ فَرِیْقٰنِ یَخْتَصِمُوْنَ(45)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا: اور بیشک ہم نے بھیجا۔} یہاں سے حضرت صالح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم ثمود کا واقعہ بیان کیا جا رہا ہے اوراس واقعے کی بعض تفصیلات اس سے پہلے سورۂ اَعراف، آیت نمبر73تا79،سورۂ ہود، آیت نمبر 61 تا 68،سورۂ شعراء، آیت نمبر141تا159میں گزر چکی ہیں ۔اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالٰی نے قومِ ثمود کی طرف ان کے ہم قوم حضرت صالح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو یہ پیغام دے کر بھیجاکہ اے لوگو! تم اللہ تعالٰی کی عبادت کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہراؤ تو وہ اسی وقت جھگڑا کرتے ہوئے دو گروہ بن گئے۔ایک گروہ حضرت صالح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لے آیا اورایک گروہ نے ایمان لانے سے انکار کر دیا اوران میں سے ہر گروہ اپنے آپ کوہی حق پر کہتا تھا۔( مدارک، النمل، تحت الآیۃ: ۴۵، ص۸۴۹، ملخصاً)