Home ≫ ur ≫ Surah An Naml ≫ ayat 64 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَمَّنْ یَّبْدَؤُا الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُهٗ وَ مَنْ یَّرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِؕ-ءَاِلٰهٌ مَّعَ اللّٰهِؕ-قُلْ هَاتُوْا بُرْهَانَكُمْ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(64)
تفسیر: صراط الجنان
{اَمَّنْ یَّبْدَؤُا الْخَلْقَ: یا وہ بہتر ہے جو خلق کی ابتدا فرماتا ہے۔} آیت کے ابتدائی لفظ ’’ اَمَّنْ‘‘ کا ایک معنی یہ ہے کہ کیا بت بہتر ہیں یا وہ جو۔۔۔۔۔۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ مشرکین جنہیں اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہراتے ہیں وہ ہر گز بہتر نہیں بلکہ وہ بہتر ہے جو مخلوق کو بغیر کسی مثال کے ابتدا ء ً پیدا فرماتا ہے، پھر مخلوق کی موت کے بعد اسے دوبارہ بنائے گا۔ کفار اگرچہ موت کے بعد زندہ کئے جانے کااقرار اور اعتراف نہیں کرتے تھے،اس کے باوجود ان کے سامنے اللہ تعالیٰ کے دوبارہ زندہ کرنے پر قادر ہونے والی دلیل اس لئے بیان کی گئی کہ جب دوبارہ زندہ کئے جانے پر ناقابلِ تردید دلائل قائم ہیں تو ان کا اقرار نہ کرنا کچھ بھی قابلِ لحاظ نہیں ، بلکہ جب کفار ابتدائی پیدائش کے قائل ہیں تو انہیں دوبارہ پیدا کئے جانے کا قائل ہونا پڑے گا کیونکہ ابتدائی پیدائش دوبارہ پیدا کئے جانے کی انتہائی مضبوط دلیل ہے، تو اب اُن کے لئے ا س سے عذر و انکار کی کوئی جگہ باقی نہیں رہی۔( تفسیرِکبیر، النمل، تحت الآیۃ: ۶۴، ۸ / ۵۶۷، جلالین، النمل، تحت الآیۃ: ۶۴، ص۳۲۳، مدارک، النمل، تحت الآیۃ: ۶۴، ص۸۵۳، ملتقطاً)
مزید ارشاد فرمایا کہ اور وہ جو تمہیں آسمانوں سے بارش کے ذریعے اور زمین سے نباتات کے ذریعے روزی دیتا ہے، کیا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی اور معبود ہے جس نے یہ کام کئے ہوں ؟ہر گز اس کے ساتھ کوئی اور معبود نہیں ہے۔ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ ان سے فرما دیں کہ : اگر تم اپنے اس دعوے میں کہ ’’ اللہ تعالیٰ کے سوا اور بھی معبود ہیں ‘‘ سچے ہو تو بتاؤ جو صفات اور کمالات (اوپر) بیان کئے گئے وہ کس میں ہیں ؟ اور جب اللہ تعالیٰ کے سوا ایسا کوئی نہیں تو پھر کسی دوسرے کو کس طرح معبود ٹھہراتے ہو۔‘‘ یہاں ’’هَاتُوْا بُرْهَانَكُمْ‘‘ فرما کر ان کے عاجز اوربے بس ہونے کا اظہار مقصود ہے۔( جلالین، النمل، تحت الآیۃ: ۶۴، ص۳۲۳، تفسیرابو سعود، النمل، تحت الآیۃ: ۶۴، ۴ / ۲۱۱، ملتقطاً)