Home ≫ ur ≫ Surah An Naziat ≫ ayat 7 ≫ Translation ≫ Tafsir
یَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَةُ(6)تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُﭤ(7)
تفسیر: صراط الجنان
{یَوْمَ تَرْجُفُ
الرَّاجِفَةُ: جس دن تھرتھرانے والی
تھر تھرائے گی۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کاخلاصہ یہ ہے کہ اے
کافرو! تم اس دن ضرور زندہ کئے جاؤ گے جس دن (ایک سینگ میں ) پہلی پھونک ماری جائے گی
تو ا س دن کی ہولناکی کی وجہ سے زمین اورپہاڑ شدید حرکت کرنے لگیں گے
اور انتہائی سخت زلزلہ آ جائے گا اور تمام مخلوق مرجائے گی، پھر ا س پہلی
پھونک کے بعد دوسری پھونک ماری جائے گی جس سے ہر چیز اللّٰہ تعالیٰ کے حکم سے زندہ کردی جائے گی۔ ان
دونوں پھونکوں کے درمیان چالیس سال کا فاصلہ ہوگا۔( روح البیان، النّازعات، تحت الآیۃ: ۶-۷، ۱۰ / ۳۱۶-۳۱۷، بغوی، النّازعات، تحت الآیۃ: ۶-۷، ۴ / ۴۱۱، ملتقطاً)
قیامت قریب ہے، جو
کرنا ہے کر لو:
حضرت
اُبی بن کعب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ
جب رات کے دو تہائی حصے گزر جاتے تو نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ اٹھتے اور ارشادفرماتے’’ اے لوگو! اللّٰہ تعالیٰ کویاد کرو، اللّٰہ تعالیٰ
کویاد کرو۔ (قیامت کا) پہلا نَفخہ آن پہنچا اور
دوسرا نفخہ اس کے تابع ہو گا، موت آپہنچی ہے، موت اپنی ان تکالیف کے ساتھ آ پہنچی
ہے جو اس میں ہیں ۔( ترمذی، کتاب صفۃ
القیامۃ والرقائق والورع، ۲۳-باب، ۴ / ۲۰۷، الحدیث: ۲۴۶۵) مراد یہ ہے کہ قیامت قریب
ہے، جو کرنا ہے کر لو اور موت تمہارے سر پہ کھڑی ہے اس لئے نیک اعمال کرنے
میں جلدی کرلو۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں :
اترتے چاند ڈھلتی چاندنی
جو ہوسکے کرلے
اندھیرا پاکھ آتا ہے یہ
دو دن کی اجالی ہے