banner image

Home ur Surah An Nisa ayat 4 Translation Tafsir

اَلنِّسَآء

An Nisa

HR Background

وَ  اٰتُوا  النِّسَآءَ  صَدُقٰتِهِنَّ  نِحْلَةًؕ-فَاِنْ  طِبْنَ  لَكُمْ  عَنْ  شَیْءٍ  مِّنْهُ  نَفْسًا  فَكُلُوْهُ  هَنِیْٓــٴًـا  مَّرِیْٓــٴًـا(4)

ترجمہ: کنزالایمان اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دو پھر اگر وہ اپنے دل کی خوشی سے مہر میں سے تمہیں کچھ دے دیں تو اسے کھاؤ رچتا پچتا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دو پھر اگر وہ خوش دلی سے مہر میں سے تمہیں کچھ دے دیں تو اسے پاکیزہ، خوشگوار (سمجھ کر) کھاؤ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ  اٰتُوا  النِّسَآءَ  صَدُقٰتِهِنَّ  نِحْلَةً: اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دو۔}اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے شوہروں کو حکم دیا کہ وہ اپنی بیویوں کو ان کے مہر خوشی سے ادا کریں پھر اگر ان کی بیویاں خوش دلی سے اپنے مہر میں سے انہیں کچھ تحفے کے طور پر دے دیں تو وہ اسے پاکیزہ اورخوشگوار سمجھ کر کھائیں ، اس میں ان کا کوئی دُنیوی یااُ خروی نقصان نہیں ہے۔ (خازن، النساء، تحت الآیۃ: ۴، ۱ / ۳۴۴، جلالین مع صاوی،  النساء، تحت الآیۃ: ۴، ۲ / ۳۶۰، ملتقطاً)

مہر سے متعلق چند مسائل:

            اس آیت سے کئی چیزیں معلوم ہوئیں :

(1)… مہر کی مستحق عورتیں ہیں نہ کہ ان کے سرپرست ، لہٰذا اگر سرپرستوں نے مہر وصول کرلیا ہو تو انہیں لازم ہے کہ وہ مہر اس کی مستحق عورت کو پہنچادیں۔

(2)…مہر بوجھ سمجھ کر نہیں دینا چاہیے بلکہ عورت کا شرعی حق سمجھ کر اللہ تعالیٰ کے حکم پر عمل کرنے کی نیت سے خوشی خوشی دینا چاہیے۔

(3)… مہر دینے کے بعد زبردستی یا انہیں تنگ کرکے واپس لینے کی اجازت نہیں۔

(4)… اگر عورتیں خوشی سے پورا یا کچھ مہر تمہیں دیدیں تو وہ حلال ہے اسے لے سکتے ہیں۔ ہمارے زمانے میں لوگ عورتوں کو مہر واپس دینے یا معاف کرنے پر باقاعدہ تو مجبور نہیں کرتے لیکن کچھ اپنی چرب زبانی سے اور کچھ اپنے روئیے کو بگاڑ کر اور موڈ آف کرکے اور میل برتاؤ میں انداز تبدیل کرکے مہر کی معافی یا واپسی پر عورت کو مجبور کرتے ہیں۔یہ سب صورتیں ممنوع ہیں بلکہ بعض اعتبار سے اِس میں زیادہ خباثت اور کمینگی ہے۔ ایسے لوگ مہر معاف بھی کروالیتے ہیں اور اپنے نفس کو بھی راضی رکھتے ہیں کہ ہم نے کون سا مجبور کیا ہے؟ اِنہیں اللہ تعالیٰ ہی ہدایت دے ۔