Home ≫ ur ≫ Surah An Noor ≫ ayat 13 ≫ Translation ≫ Tafsir
لَوْ لَا جَآءُوْ عَلَیْهِ بِاَرْبَعَةِ شُهَدَآءَۚ-فَاِذْ لَمْ یَاْتُوْا بِالشُّهَدَآءِ فَاُولٰٓىٕكَ عِنْدَ اللّٰهِ هُمُ الْكٰذِبُوْنَ(13)وَ لَوْ لَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ رَحْمَتُهٗ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ لَمَسَّكُمْ فِیْ مَاۤ اَفَضْتُمْ فِیْهِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ(14)
تفسیر: صراط الجنان
{لَوْ لَا جَآءُوْ عَلَیْهِ: اس پر کیوں نہ لائے۔} اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے بہتان لگانے والوں سے فرمایا کہ وہ اپنے بہتان پر گواہ کیوں نہ لائے جو ا س کی گواہی دیتے اور جب وہ گواہ نہیں لائے تو وہی اللہ تعالیٰ کے نزدیک جھوٹے ہیں ۔( خازن، النور، تحت الآیۃ: ۱۳، ۳ / ۳۴۳)
یاد رہے کہ یہاں جھوٹے ہونے سے ظاہری اور باطنی طور پر جھوٹا ہونامراد ہے اور اگر بالفرض وہ گواہ لے بھی آتے تو ظاہراً جھوٹے نہ رہتے اگرچہ در حقیقت پھر بھی وہ اور ان کے سارے گواہ جھوٹے ہوتے۔( روح البیان، النور، تحت الآیۃ: ۱۳، ۶ / ۱۲۷)
{وَ لَوْ لَا: اور اگرنہ ہوتا۔} اس آیت میں بہتان لگانے والوں سے مزیدفرمایا کہ اگر دنیا اور آخرت میں تم پر اللہ تعالیٰ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی، جس میں سے توبہ کے لئے مہلت دینا بھی ہے اور آخرت میں عفو و مغفرت فرمانا بھی تو جس بہتان میں تم پڑے تھے اس پر تمہیں بڑا عذاب پہنچتا۔( خازن، النور، تحت الآیۃ: ۱۴، ۳ / ۳۴۳)