Home ≫ ur ≫ Surah An Noor ≫ ayat 29 ≫ Translation ≫ Tafsir
لَیْسَ عَلَیْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَدْخُلُوْا بُیُوْتًا غَیْرَ مَسْكُوْنَةٍ فِیْهَا مَتَاعٌ لَّكُمْؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ مَا تُبْدُوْنَ وَ مَا تَكْتُمُوْنَ(29)
تفسیر: صراط الجنان
{لَیْسَ عَلَیْكُمْ جُنَاحٌ: تم پر کچھ گناہ نہیں ۔} شانِ نزول : یہ آیت ان صحابہ ٔکرام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمْ کے جواب میں نازل ہوئی جنہوں نے آیتِ اِسْتِیْذَانْ یعنی اُوپر والی آیت نازل ہونے کے بعد دریافت کیا تھا کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ کے درمیان اور شام کے راستے میں جو مسافر خانے بنے ہوئے ہیں کیا اُن میں داخل ہونے کے لئے بھی اجازت لینا ضروری ہے۔اس پر فرمایا گیا کہ اس بارے میں تم پر کچھ گناہ نہیں کہ ان گھروں میں جاؤ جو خاص کسی کی رہائش نہیں جیسے سَرائے اور مسافر خانے وغیرہ کہ اس میں جانے کے لئے اجازت حاصل کرنے کی حاجت نہیں اور ان سے تمہیں نفع اُٹھانے کا اختیار ہے۔بعض مفسرین کے نزدیک ان گھروں سے دوکانیں مراد ہیں ۔( خازن، النور، تحت الآیۃ: ۲۹، ۳ / ۳۴۷) کیونکہ دکانوں میں اجازت لے کر داخل نہیں ہوا جاتا بلکہ کھلی ہوئی دکانیں ہوتی ہی اس لئے ہیں کہ لوگ ان میں آئیں اور خریداری کریں ۔ حقیقت میں اس سے مراد ہر وہ جگہ ہے جہاں شرعاً و عرفاً اجازت لے کر جانے کی حاجت نہیں ۔
{وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ: اور اللہ جانتا ہے۔} آیت کے ا س حصے میں ان لوگوں کے لئے وعید ہے جو ان مقامات پر چوری وغیرہ کی نیت سے یا عورتوں کو جھانکنے کے لئے جائیں ۔ یہ لوگ اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ اللہ تعالیٰ جانتا ہے جو وہ ظاہر کرتے ہیں اور جوچھپاتے ہیں ۔( روح البیان، النور، تحت الآیۃ: ۲۹، ۶ / ۱۳۹)