Home ≫ ur ≫ Surah An Noor ≫ ayat 50 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَفِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ اَمِ ارْتَابُوْۤا اَمْ یَخَافُوْنَ اَنْ یَّحِیْفَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ وَ رَسُوْلُهٗؕ-بَلْ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ(50)
تفسیر: صراط الجنان
{اَفِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ: کیا ان کے دلوں میں بیماری ہے؟} اس آیت میں منافقین کے اِعراض کی قباحت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ کیا ان کے دلوں میں کفر و منافقت کی بیماری ہے؟ یا انہیں ہمارے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نبوت میں شک ہے ؟یا کیا وہ اس بات سے ڈرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان پر ظلم کریں گے ؟ایسا ہرگز نہیں ہے،کیونکہ یہ وہ خوب جانتے ہیں کہ رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فیصلہ حق و قانون کے خلاف ہو ہی نہیں سکتا اور کوئی بددیانت آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی عدالت سے غلط فیصلہ کروانے میں کامیاب نہیں ہوسکتا، اسی وجہ سے وہ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فیصلہ سے اِعراض کرتے ہیں اور وہ حق سے اِعراض کرنے کی بنا پر خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے ہیں ۔( خازن، النور، تحت الآیۃ: ۵۰، ۳ / ۳۵۹، مدارک، النور، تحت الآیۃ: ۵۰، ص۷۸۶، ملتقطاً)