Home ≫ ur ≫ Surah Ar Rad ≫ ayat 42 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ قَدْ مَكَرَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَلِلّٰهِ الْمَكْرُ جَمِیْعًاؕ -یَعْلَمُ مَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍؕ- وَ سَیَعْلَمُ الْكُفّٰرُ لِمَنْ عُقْبَى الدَّارِ(42)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ قَدْ مَكَرَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ:اور ان سے پہلے لوگ فریب کرچکے ہیں ۔} اس آیت میں رسول اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دیتے ہوئے اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ مشرکینِ مکہ سے پہلے گزری ہوئی اُمتوں کے کفار اپنے انبیاءِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھ مقابلہ کرچکے ہیں جیسے نمرود نے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھ، فرعون نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھ اور یہودیوں نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھ مقابلہ کیا اوران مقابلوں میں ہر طرح کی چالیں چلیں لیکن پھر بھی ناکام و نامراد ہوئے کیونکہ اصل تدبیر کا مالک تواللّٰہ تعالیٰ ہی ہے پھر اس کی مشیت کے بغیرکسی کی کیا چل سکتی ہے اور جب حقیقت یہ ہے تو مخلوق کا کیا اندیشہ۔