banner image

Home ur Surah Ar Rahman ayat 41 Translation Tafsir

اَلرَّحْمٰن

Ar Rahman

HR Background

یُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِیْمٰىهُمْ فَیُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِیْ وَ الْاَقْدَامِ(41)فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(42)

ترجمہ: کنزالایمان مجرم اپنے چہرے سے پہچانے جائیں گے تو ماتھا اور پاؤں پکڑ کر جہنم میں ڈالے جائیں گے۔ تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔ ترجمہ: کنزالعرفان مجرم اپنے چہروں سے پہچانے جائیں گے توانہیں پیشانی اور پاؤں سے پکڑا جائے گا۔ توتم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

تفسیر: ‎صراط الجنان

{یُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِیْمٰىهُمْ: مجرم اپنے چہروں سے پہچانے جائیں گے۔} ارشاد فرمایا کہ (قیامت کے دن) مجرم اپنے چہروں سے اس طرح پہچانے جائیں گے کہ اُن کے منہ کالے اور آنکھیں نیلی ہوں گی، تو حساب کے بعد جہنم کے خازن انہیں پکڑیں گے اور ان کے ہاتھ گردن سے باندھ دیں گے اور ان کے پاؤں پیٹھ کے پیچھے سے لا کر پیشانیوں سے ملادیں گے، پھر  انہیں چہروں کے بل گھسیٹ کرجہنم میں ڈال دیں گے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ بعض مجرم پیشانیوں سے گھسیٹے جائیں گے اوربعض پاؤں سے گھسیٹ کر جہنم میں ڈالے جائیں گے۔( خازن، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۴۱، ۴ / ۲۱۳، تفسیر سمرقندی، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۴۱، ۳ / ۳۰۹، ملتقطاً)

{فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ: توتم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟} یعنی اے جن اور انسان کے گروہ!فرشتوں کا تم میں سے مجرموں اوراطاعت گزاروں کو ان کی علامات سے پہچان لینا اور صرف مجرموں کو ذلت اور توہین سے دوچار کرنا اور اطاعت گزاروں کو محفوظ رکھنا اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے ، توتم دونوں اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟( تفسیر طبری، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۴۲، ۱۱ / ۶۰۰)