Home ≫ ur ≫ Surah Ar Rahman ≫ ayat 64 ≫ Translation ≫ Tafsir
مُدْهَآ مَّتٰنِ(64)فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(65)
تفسیر: صراط الجنان
{مُدْهَآ مَّتٰنِ: وہ دونوں جنتیں نہایت
سبز درختوں کی وجہ سے سیاہی کی جھلک دے رہی ہیں ۔} اس آیت میں ان
جنتوں کا وصف بیان کیا گیا ہے کہ ان کے درختوں کے پتے اتنے
سبز ہیں کہ وہ سیاہی کی جھلک دے رہے ہیں۔
سبز رنگ کافائدہ:
یہ
انتہائی خوشنما رنگ ہے اور نورِ نظر کے لئے بہت مفید ہے۔حضرت جابر بن عبداللہ رَضِیَ اللہ
تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی
اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’سبز رنگ
کی طرف دیکھنے سے بصارت میں اضافہ ہوتا ہے۔( مسند الشہاب، الباب الاول، النظر الی الخضرۃ یزید
فی البصر۔۔۔ الخ، ۱ / ۱۹۳، الحدیث: ۲۸۹)
{فَبِاَیِّ اٰلَآءِ
رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ: توتم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو
جھٹلاؤ گے؟} یعنی اے جن اور انسانوں کے گروہ! اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے سبز جنتیں بنائیں کیونکہ
سبز رنگ کی طرف دیکھنے سے بصارت میں اضافہ ہوتا ہے تو تم ا س کی
وحدانیّت کا انکار کس طرح کر سکتے ہو۔( تفسیر سمرقندی، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۵، ۳ / ۳۱۱)