banner image

Home ur Surah Ar Rahman ayat 66 Translation Tafsir

اَلرَّحْمٰن

Ar Rahman

HR Background

فِیْهِمَا عَیْنٰنِ نَضَّاخَتٰنِ(66)فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(67)

ترجمہ: کنزالایمان ان میں دو چشمے ہیں چھلکتے ہوئے۔ تو اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔ ترجمہ: کنزالعرفان ان میں دو چھلکتے ہوئے چشمے ہیں ۔ توتم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فِیْهِمَا عَیْنٰنِ نَضَّاخَتٰنِ: ان میں دو چھلکتے ہوئے چشمے ہیں ۔} یعنی ان دونوں جنتوں میں پانی کے چھلکتے ہوئے دو چشمے ہیں جن کا پانی ٹوٹتا نہیں ۔

حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ ان دونوں جنتوں میں اہلِ جنت پر خیرو برکت کے ساتھ پانی کے دو چھلکتے ہوئے چشمے ہیں۔

            اورحضرت عبداللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ اس کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ ان دونوں جنتوں میں اللہ تعالیٰ کے پیاروں پر مشک اور کافور (کی خوشبو) کے ساتھ پانی کے دو چھلکتے ہوئے چشمے ہیں ۔

            اورحضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں  ’’اہلِ جنت کے گھروں میں مشک اور عنبر (کی خوشبو) کے ساتھ پانی کے دوچھلکتے ہوئے چشمے ہیں ۔( خازن، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۶، ۴ / ۲۱۵)

{فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ: توتم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟} یعنی اے جن اور انسان کے گروہ! تم میں سے نیک اعمال کرنے والوں کو ایسا عظیم ثواب عطا کر کے اللہ تعالیٰ نے تم پر انعام کیا توتم دونوں اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟( تفسیر طبری، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۷، ۱۱ / ۶۱۳)