Home ≫ ur ≫ Surah Ar Rum ≫ ayat 37 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَوَ لَمْ یَرَوْا اَنَّ اللّٰهَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یَقْدِرُؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(37)
تفسیر: صراط الجنان
{اَوَ لَمْ یَرَوْا: اور کیا انہوں نے نہ دیکھا۔} یعنی کیا مشرکوں نے ا س چیز کا مشاہدہ نہیں کیا کہ اللہ تعالیٰ جس کے لئے چاہتا ہے رزق وسیع فرما دیتا ہے اور جس کے لئے چاہتا ہے رزق تنگ فرما دیتا ہے۔ رزق کی وسعت میں حکمت یہ ہے کہ وسیع رزق میں اس شخص کی بھلائی ہوتی ہے یا ا س کا امتحان مقصود ہوتاہے کہ وہ اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہے یا نہیں اور رزق کی تنگی میں حکمت یہ ہے کہ اس شخص کے نظام کی درستی تھوڑے رزق میں ہوتی ہے یااس کا امتحان مقصود ہوتا ہے کہ وہ رزق کی تنگی پر صبر کرتا ہے یا نہیں ۔بے شک رزق کی اس تنگی اور وسعت میں ایمان والوں کیلئے نشانیاں ہیں اور وہ اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی قدرت کے کمال اور حکمت پر اِستدلال کرتے ہیں ۔( روح البیان، الروم، تحت الآیۃ: ۳۷، ۷ / ۳۸، ملخصاً)