Home ≫ ur ≫ Surah Ar Rum ≫ ayat 51 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَىٕنْ اَرْسَلْنَا رِیْحًا فَرَاَوْهُ مُصْفَرًّا لَّظَلُّوْا مِنْۢ بَعْدِهٖ یَكْفُرُوْنَ(51)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لَىٕنْ اَرْسَلْنَا رِیْحًا: اور اگر ہم کوئی ہوابھیجیں ۔} اس سے پہلی آیات میں بیان ہواکہ بارش رک جانے سے لوگ مایوس ہوجاتے ہیں اور بارش ہوتی دیکھ کر خوش ہو جاتے ہیں اور اس آیت میں بیان فرمایا کہ ان کی یہ حالت ہمیشہ نہیں رہتی بلکہ اگر ہم کوئی ایسی ہو ابھیجیں جو کھیتی اور سبزے کے لئے نقصان دِہ ہو،پھر وہ کھیتی کو سرسبز و شاداب ہونے کے بعد زرد دیکھیں تو ضرور کھیتی زرد ہونے کے بعد ناشکری کرنے لگیں گے اور پہلی نعمت سے بھی مکر جائیں گے۔ مراد یہ ہے کہ ان لوگوں کی حالت یہ ہے کہ جب انہیں رحمت پہنچتی ہے، رزق ملتا ہے تو وہ خوش ہوجاتے ہیں اور جب کوئی سختی آتی ہے، کھیتی خراب ہو تی ہے توپہلی نعمتوں سے بھی مکر جاتے ہیں حالانکہ انہیں چاہئے تو یہ تھا کہ وہ اللہ تعالیٰ پر توکّل کرتے اور جب نعمت پہنچتی توشکر بجالاتے اور جب بلا آتی توصبر کرتے اور دعا و اِستغفار میں مشغول ہوجاتے۔(تفسیرکبیر، الروم، تحت الآیۃ: ۵۱، ۹ / ۱۰۹، ابو سعود، الروم، تحت الآیۃ: ۵۱، ۴ / ۲۸۳، روح البیان، الروم، تحت الآیۃ: ۵۱، ۷ / ۵۴، ملتقطاً)