banner image

Home ur Surah Ar Rum ayat 53 Translation Tafsir

اَلرُّوْم

Ar Rum

HR Background

وَ مَاۤ اَنْتَ بِهٰدِ الْعُمْیِ عَنْ ضَلٰلَتِهِمْؕ-اِنْ تُسْمِـعُ اِلَّا مَنْ یُّؤْمِنُ بِاٰیٰتِنَا فَهُمْ مُّسْلِمُوْنَ(53)

ترجمہ: کنزالایمان اور نہ تم اندھو ں کو اُن کی گمراہی سے راہ پر لاؤ تم تو اُسی کو سناتے ہو جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے تو وہ گردن رکھے ہوئے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور نہ تم اندھو ں کو ان کی گمراہی سے سیدھا راستہ دکھا سکتے ہو تو تم اسی کو سناسکتے ہو جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں پھر وہ فرمانبردار ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ مَاۤ اَنْتَ بِهٰدِ الْعُمْیِ عَنْ ضَلٰلَتِهِمْ: اور نہ تم اندھو ں  کو ان کی گمراہی سے سیدھا راستہ دکھا سکتے ہو۔} یہاں  بھی اندھوں  سے دل کے اندھے مراد ہیں ۔ (مدارک، الروم، تحت الآیۃ: ۵۳، ص۹۱۲)

{اِنْ تُسْمِعُ اِلَّا مَنْ یُّؤْمِنُ بِاٰیٰتِنَا: تو تم اسی کو سناسکتے ہو جو ہماری آیتوں  پر ایمان لاتے ہیں ۔} اس سے پہلی آیات میں  تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے دل کے مُردوں ، بہروں  اوراندھوں  کوسناسکنے کی نفی کی گئی جبکہ اس آیت میں  نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے اللہ تعالیٰ کی آیتوں  پر ایمان لانے والوں  کو سناسکنا ثابت کیا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ مومن (دل کا) زندہ ہے اور سن سکتا ہے کیونکہ جب مومن کے دل پر دلائل کی بارش ہوتی ہے تو اس میں  سچے عقائد پیدا ہوتے ہیں  اور جب وہ وعظ و نصیحت سنتا ہے تو اس سے نیک افعال صادر ہوتے ہیں۔(تفسیرکبیر، الروم، تحت الآیۃ: ۵۳، ۹ / ۱۱۱، ملخصاً)