banner image

Home ur Surah Ar Rum ayat 59 Translation Tafsir

اَلرُّوْم

Ar Rum

HR Background

كَذٰلِكَ یَطْبَعُ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ(59)فَاصْبِرْ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّ لَا یَسْتَخِفَّنَّكَ الَّذِیْنَ لَا یُوْقِنُوْنَ(60)

ترجمہ: کنزالایمان یوں ہی مُہر کر دیتا ہے الله جاہلوں کے دلوں پر۔ تو صبر کرو بے شک الله کا وعدہ سچا ہے اور تمہیں سبک نہ کردیں وہ جو یقین نہیں رکھتے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اسی طرح اللہ جاہلوں کے دلوں پرمہر لگا دیتا ہے۔ تو صبر کرو بے شک الله کا وعدہ سچا ہے اور یقین نہ کرنے والے تمہیں طیش پر نہ ابھاریں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{كَذٰلِكَ: اسی طرح۔} یعنی جس طرح ان لوگوں  کے دلوں  پر مہر لگا دی اسی طرح ان جاہلوں  کے دلوں  پر بھی اللہ تعالیٰ مہر لگا دیتا ہے جن کے بارے میں  جانتا ہے کہ وہ گمراہی اختیار کریں  گے اور حق والوں  کو باطل پر بتائیں  گے۔(جلالین، الروم، تحت الآیۃ: ۵۹، ص۳۴۵، مدارک، الروم، تحت الآیۃ: ۵۹، ص۹۱۴، ملتقطاً)

{فَاصْبِرْ: تو صبر کرو۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ اِن کفار کی ایذا اور عداوت پر صبر کریں ، بے شک آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مدد فرمانے کا اور دین ِاسلام کو تمام دینوں  پر غالب کرنے کا اللہ تعالیٰ نے جو وعدہ فرمایا وہ سچا ہے اور یہ وعدہ ضرور پورا ہوگا اور یہ لوگ جنہیں  آخرت کا یقین نہیں ہے اور قیامت کے دن دوبارہ زندہ کئے جانے اور حساب کے منکر ہیں ، ان کی شِدّتیں  اور ان کے انکار اور اُن کی نالائق حرکات آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے طیش اوررنج کا باعث نہ ہوں  اور ایسا نہ ہو کہ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُن کے حق میں  عذاب کی دعا کرنے میں  جلدی فرمادیں ۔(مدارک، الروم، تحت الآیۃ: ۶۰، ص۹۱۴، خازن، الروم، تحت الآیۃ: ۶۰، ۳ / ۴۶۸، ملتقطاً)