banner image

Home ur Surah As Saff ayat 10 Translation Tafsir

اَلصَّفّ

Surah As Saff

HR Background

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰى تِجَارَةٍ تُنْجِیْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ(10)تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تُجَاهِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِكُمْ وَ اَنْفُسِكُمْؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(11)یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ وَ یُدْخِلْكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ وَ مَسٰكِنَ طَیِّبَةً فِیْ جَنّٰتِ عَدْنٍؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ(12)

ترجمہ: کنزالایمان اے ایمان والو کیا میں بتادوں وہ سوداگری جو تمہیں دردناک عذاب سے بچالے۔ ایمان رکھو اللہ اور اس کے رسول پر اور اللہ کی راہ میں اپنے مال و جان سے جہاد کرویہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانو۔ وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں باغوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں رواں اور پاکیزہ محلوں میں جو بسنے کے باغوں میں ہیں یہی بڑی کامیابی ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اے ایمان والو! کیا میں ایسی تجارت پر تمہاری رہنمائی کروں جو تمہیں دردناک عذاب سے بچالے۔ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھو اور اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں کے ساتھ جہاد کرو، یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانو۔ وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں ان باغوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہیں اور پاکیزہ رہائش گاہوں میں جوہمیشہ رہنے کے باغوں میں ہیں ، یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا: اے ایمان والو!۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اے ایمان والو! کیا میں  تمہیں  وہ تجارت بتادوں  جو تمہیں  دردناک عذاب سے بچالے۔سنو،وہ تجارت یہ ہے کہ تم اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے رسول  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ایمان رکھنے میں  ثابت قدم رہو اور اللّٰہ تعالیٰ کی راہ میں  اپنے مالوں  اور اپنی جانوں  کے ساتھ جہاد کرو، اگر تم اپنا حقیقی نفع جانتے ہو توایمان پر ثابت قدم رہنا اور جہاد کرنا تمہارے لیے جان ، مال اور ہر ایک چیز سے بہتر ہے اور اگر ایسا کرو گے تو اللّٰہ تعالیٰ تمہارے دنیا میں  کئے ہوئے گناہ بخش دے گا اور قیامت کے دن تمہیں  ان باغوں  میں  داخل فرمائے گا جن کے نیچے نہریں  رواں  ہیں  اور پاکیزہ رہائش گاہوں  میں  داخل فرمائے گاجوہمیشہ رہنے کے باغوں  میں  ہیں  اوریہ جزا ملنا ہی بڑی کامیابی ہے۔( روح البیان، الصف، تحت الآیۃ: ۱۰-۱۱، ۹ / ۵۰۵-۵۰۶، خازن، الصف، تحت الآیۃ: ۱۰-۱۲، ۴ / ۲۶۳، ملتقطاً)

            نوٹ:یاد رہے کہ ایمان کے بعد نماز کا درجہ ہے لیکن چونکہ اس وقت جہاد کی سخت ضرورت تھی اس کے لئے یہاں  ایمان کے بعد جہاد کا ذکر فرمایا گیا ہے۔

            یہاں  اللّٰہ تعالیٰ پر ایمان لانے اور اس کی راہ میں  جان و مال سے جہاد کرنے کو تجارت سے تعبیر فرمایا گیا کیونکہ جس طرح تجارت سے نفع کی امید ہوتی ہے اسی طرح ان اعمال سے بہترین نفع یعنی اللّٰہ تعالیٰ کی رضاجنت اور نجات حاصل ہوتی ہے۔

سورہِ صف کی آیت نمبر12سے حاصل ہونے والی معلومات:

            اس آیت سے دو باتیں  معلوم ہوئیں

(1)… مجاہد کے سارے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں  حتّٰی کہ حقوق العباد بھی کہ رب تعالیٰ اس کے حق والے کو جنت دے کر راضی کر دے گا ۔ اور حق معاف کرادے گا۔

(2)…دنیا میں  امیر یا وزیر بن جانا بڑی کامیابی نہیں  بلکہ بڑی کامیابی یہ ہے کہ بندہ دنیا میں  نیکیاں  کر کے جنت اور وہاں  کی نعمتوں  کا مستحق ہو جائے ۔