banner image

Home ur Surah As Saffat ayat 114 Translation Tafsir

اَلصّٰٓفّٰت

As Saffat

HR Background

وَ لَقَدْ مَنَنَّا عَلٰى مُوْسٰى وَ هٰرُوْنَ(114)وَ نَجَّیْنٰهُمَا وَ قَوْمَهُمَا مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِیْمِ(115)وَ نَصَرْنٰهُمْ فَكَانُوْا هُمُ الْغٰلِبِیْنَ(116)

ترجمہ: کنزالایمان اور بے شک ہم نے موسیٰ اور ہارون پر احسان فرمایا۔ اور انہیں اور ان کی قوم کوبڑی سختی سے نجات بخشی۔ اور ان کی ہم نے مدد فرمائی تو وہی غالب ہوئے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور بیشک ہم نے موسیٰ اور ہارون پر احسان فرمایا۔ اور انہیں اور ان کی قوم کو بہت بڑی سختی سے نجات بخشی۔ اور ہم نے ان کی مدد فرمائی تو وہی غالب ہوئے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ لَقَدْ مَنَنَّا: اور بیشک ہم نے احسان فرمایا۔} یہاں  سے حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر کئے گئے انعامات اور احسانات بیان کئے جارہے ہیں ،اس آیت میں  اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ بیشک ہم نے حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر احسان فرمایا کہ انہیں  نبوت و رسالت عنایت فرمائی اور اس کے علاوہ دینی اور دُنْیَوی نعمتوں  سے نوازا۔( صاوی، الصافات، تحت الآیۃ: ۱۱۴، ۵ / ۱۷۴۸، ابو سعود، الصافات، تحت الآیۃ: ۱۱۴، ۴ / ۴۱۸، ملتقطاً)

{وَ نَجَّیْنٰهُمَا وَ قَوْمَهُمَا: اور انہیں  اور ان کی قوم کو نجات بخشی۔} ایک احسان یہ فرمایا کہ ہم نے حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو اور ان کی قوم بنی اسرائیل کو بہت بڑی سختی سے نجات بخشی کہ انہیں  فرعون اور ا س کی قوم قِبطیوں  کے ظلم و ستم سے رہائی دی۔ بنی اسرائیل کی مَظلُومِیَّت کا سبب یہ ہواتھا کہ حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے آباء و اَجداد اپنے والد حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھ حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے پاس ان کی سلطنت مصرمیں  تشریف لے آئے اور وہیں  قیام پذیر رہے، جب فرعون کی حکومت آئی تو اس نے تکبر و سرکشی کی اور بنی اسرائیل کو غلام بنا لیا اور انہیں  قبطیوں  کا خدمتگار بنا دیا۔( جلالین مع صاوی، الصافات، تحت الآیۃ: ۱۱۵، ۵ / ۱۷۴۸)

{وَ نَصَرْنٰهُمْ: اور ہم نے ان کی مدد فرمائی۔} ایک احسان یہ فرمایا کہ ہم نے قبطیوں  کے مقابلے میں  دلائل اور معجزات کے ساتھ ان کی مدد فرمائی تو وہی فرعون اور اس کی قوم پر ہر حال میں غالب رہے اور آخر کار انہیں  سلطنت اور حکومت بھی عطا فرمائی۔(جلالین ، الصافات ، تحت الآیۃ : ۱۱۶ ، ص۳۷۷ ، مدارک ، الصافات ، تحت الآیۃ : ۱۱۶، ص۱۰۰۸، تفسیر کبیر، الصافات، تحت الآیۃ: ۱۱۶، ۹ / ۳۵۲، ملتقطاً)