banner image

Home ur Surah As Saffat ayat 133 Translation Tafsir

اَلصّٰٓفّٰت

As Saffat

HR Background

وَ اِنَّ لُوْطًا لَّمِنَ الْمُرْسَلِیْنَﭤ(133)اِذْ نَجَّیْنٰهُ وَ اَهْلَهٗۤ اَجْمَعِیْنَ(134)اِلَّا عَجُوْزًا فِی الْغٰبِرِیْنَ(135)ثُمَّ دَمَّرْنَا الْاٰخَرِیْنَ(136)

ترجمہ: کنزالایمان اور بے شک لوط پیغمبروں میں ہے۔ جب کہ ہم نے اسے اور اس کے سب گھر والوں کو نجات بخشی۔ مگر ایک بڑھیا کہ رہ جانے والوں میں ہوئی۔ پھر دوسروں کو ہم نے ہلاک فرمادیا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور بیشک لوط ضرور رسولوں میں سے ہے۔ جب ہم نے اسے اور اس کے سب گھر والوں کو نجات بخشی۔ مگر ایک بڑھیا پیچھے رہ جانے والوں میں ہوگئی۔ پھر دوسروں کو ہم نے ہلاک فرمادیا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ اِنَّ لُوْطًا: اور بیشک لوط۔} یہاں  سے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم کا واقعہ بیان کیا جا رہا ہے۔ اس آیت اور ا س کے بعد والی تین آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو اہلِ سدوم کی طرف نبی بنا کر بھیجا ،ان لوگوں  نے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو جھٹلایا اور آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو شہید کرنے کا ارادہ کر لیا، اس وقت حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے دعا مانگی’’اے میرے اللہ! عَزَّوَجَلَّ، مجھے اورمیرے گھر والوں  کو ان لوگوں  کے عمل سے نجات دے۔اللہ تعالیٰ نے انہیں  اور ان کے سب گھر والوں  کو نجات بخشی البتہ ایک بڑھیا عذاب کے اندر رہ جانے والوں  میں  شامل ہو گئی ،یہ حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی بیوی ’’واہلہ‘‘ تھی جو کافرہ اور خائنہ تھی ،پھر اللہ تعالیٰ نے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم کے کفار پر پتھر برسا کر اور ان کی بستیوں  کا تختہ الٹ کر سب کو ہلاک کر دیا۔( روح البیان، الصافات، تحت الآیۃ: ۱۳۳-۱۳۶، ۷ / ۴۸۴-۴۸۵، ملخصاً)

          نوٹ:حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم کا واقعہ سورۂ ہود اور سورۂ شعراء میں  تفصیل سے گزر چکا ہے۔