Home ≫ ur ≫ Surah As Saffat ≫ ayat 146 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ اَنْۢبَتْنَا عَلَیْهِ شَجَرَةً مِّنْ یَّقْطِیْنٍ(146)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ اَنْۢبَتْنَا عَلَیْهِ شَجَرَةً مِّنْ یَّقْطِیْنٍ: اور ہم نے اس پرکدو کا پیڑ اگادیا۔} جس جگہ حضرت یونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام مچھلی کے پیٹ سے باہرتشریف لائے وہاں کوئی سایہ نہ تھا تو اللہ تعالیٰ نے ان پر سایہ کرنے اور انہیں مکھیوں سے محفوظ رکھنے کے لئے کدو کا پیڑ اگا دیا اور اللہ تعالیٰ کے حکم سے روزانہ ایک بکری آتی اور اپنا تھن حضرت یونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے دہنِ مبارک میں دے کر آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو صبح و شام دودھ پلا جاتی یہاں تک کہ جسم مبارک کی جلد شریف یعنی کھال مضبوط ہوئی اور اپنے مقام سے بال اگ آئے اور جسم میں توانائی آئی۔( خازن، والصافات، تحت الآیۃ: ۱۴۶، ۴ / ۲۷)
یاد رہے کہ کدو کی بیل ہوتی ہے جو زمین پر پھیلتی ہے مگر یہ آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا معجزہ تھا کہ یہ کدو کا درخت قد والے درختوں کی طرح شاخ رکھتا تھا اور اس کے بڑے بڑے پتوں کے سائے میں آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام آرام کرتے تھے۔
کدو (یعنی لوکی) کو تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بہت پسند فرماتے تھے ،جیسا کہ حضرت انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ، حضورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کدو شریف پسند فرماتے تھے۔( ابن ماجہ، کتاب الاطعمۃ، باب الدبّائ، ۴ / ۲۷، الحدیث: ۳۳۰۲)
ایک مرتبہ کسی نے عرض کی: ’’یا رسولَ اللہ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ کدو شریف بہت پسند فرماتے ہیں ۔رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’ہاں ،یہ میرے بھائی حضرت یونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا درخت ہے۔( بیضاوی، الصافات، تحت الآیۃ: ۱۴۶، ۵ / ۲۷)
یونہی صحابہ ٔکرام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمْ اور بزرگانِ دین رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ بھی کدو بہت پسند فرماتے تھے، چنانچہ حضرتِ انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ بیان فرماتے ہیں کہ ایک درزی نے رسولُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی کھانے کی دعوت کی ،میں بھی حضورپُرنور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ گیا ، جَوکی روٹی اور شور با حضورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سامنے لایا گیا جس میں کدو اور خشک کیا ہوا نمکین گوشت تھا، کھانے کے دوران میں نے حضورِانور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو دیکھا کہ پیالے کے کناروں سے کدو کی قاشیں تلاش کررہے ہیں ، اسی لئے میں اس دن سے کدو پسند کرنے لگا۔( بخاری، کتاب البیوع، باب ذکر الخیّاط، ۲ / ۱۷، الحدیث: ۲۰۹۲)
حضرت ابو طالوت رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ’’میں حضرت انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کے پاس حاضر ہوا،وہ کدو کھا رہے تھے اور فرما رہے تھے ’’اے درخت!تیری کیا شان ہے،تو مجھے کس قدر محبوب ہے (اور یہ محبت صرف) اس لئے (ہے) کہ رسولِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تجھے محبوب رکھا کرتے تھے۔( ترمذی، کتاب الاطعمۃ، باب ما جاء فی اکل الدبّائ، ۳ / ۳۳۶، الحدیث: ۱۸۵۶)
امامِ اعظم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کے شاگردامام ابو یوسف رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے سامنے جب اِس روایت کا ذکر آیا کہ نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کدو پسند فرماتے تھے ،تومجلس کے ایک شخص نے کہا:لیکن مجھے پسند نہیں ۔یہ سن کر امام ابو یوسف رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے تلوار کھینچ لی اور ا س سے فرمایا: ’’جَدِّدِ الْاِیْمَانَ وَ اِلاَّ لَاَقْتُلَنَّکَ‘‘ تجدیدِ ایمان کر، ورنہ میں تمہیں قتل کئے بغیر نہ چھوڑوں گا۔( مرقاۃالمفاتیح، کتاب الصلاۃ،باب الجماعۃ وفضلہا، الفصل الثالث، ۳ / ۱۶۶، تحت الحدیث: ۱۰۸۳۔)
لوکی کا استعما ل نبیٔ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنت ہے ۔طب کے ماہرین نے اس کے بہت سے طبی فوائد بھی بیان کئے ہیں ،یہاں ان میں سے 7طبی فوائد ملاحظہ ہوں ۔
(1)… لوکی میں موجود قدرتی وٹامن سی ، سوڈیم ، پوٹاشیم اور فولاد نہ صرف طاقت بخش ثابت ہوتا ہے بلکہ اس کا روزانہ استعمال پیٹ کے مختلف اَمراض کے خلاف مُؤثّر حفاظت بھی فراہم کرتا ہے۔
(2)… لوکی میں پائے جانے والے اَجزا کی تاثیر قدرتی طور پر ٹھنڈی ہوتی ہے جو گرمی کا اثر کم کرنے کے ساتھ ساتھ تھکن کا احساس بھی گھٹا دیتا ہے۔
(3)…لوکی کھانے سے خوب بھوک لگتی ہے اور کمزوری دور ہوتی ہے۔
(4)… قبض کے مریضوں کے لئے لوکی بہت فائدہ مند ہے ۔
(5)… کدو جگر کے درد کو دور کرنے میں مفید ہے۔
(6)… پیشاب کے امراض، معدے کے امراض اور یرقان کے مرض میں بہت فائدہ دیتا ہے۔
(7)… اس کے بیجوں کا تیل دردِ سر اور سر کے بالوں کیلئے بہت مفید ہے اور نیند لاتا ہے۔