banner image

Home ur Surah As Saffat ayat 87 Translation Tafsir

اَلصّٰٓفّٰت

As Saffat

HR Background

اِذْ قَالَ لِاَبِیْهِ وَ قَوْمِهٖ مَا ذَا تَعْبُدُوْنَ(85)اَىٕفْكًا اٰلِهَةً دُوْنَ اللّٰهِ تُرِیْدُوْنَﭤ(86)فَمَا ظَنُّكُمْ بِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ(87)

ترجمہ: کنزالایمان جب اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے فرمایا تم کیا پوجتے ہو۔ کیا بہتان سے اللہ کے سوا اَور خدا چاہتے ہو۔ تو تمہارا کیا گمان ہے ربُّ العالمین پر۔ ترجمہ: کنزالعرفان جب اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے فرمایاتم کیا پوجتے ہو؟ کیا بہتان باندھ کر اللہ کے سوا اور معبود چاہتے ہو؟ تو تمہارا رب العالمین پرکیا گمان ہے؟

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِذْ قَالَ لِاَبِیْهِ وَ قَوْمِهٖ: جب اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے فرمایا۔} اس آیت اورا س کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم بتوں  کی پوجا کرتی تھی ،اس پر آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنے عرفی باپ آزر اور اپنی قوم سے عتاب کے طور پر فرمایا: ’’تم کس چیز کی عبادت کرتے ہو؟ کیا تم بہتان باندھ کر اللہ تعالیٰ کے سوا اور معبودوں کی عبادت کرتے ہو؟ تمہارا رب العالمین پرکیا گمان ہے کہ جب تم اس کے سوا دوسرے کی پوجا کرو گے تو کیا وہ تمہیں  عذاب دئیے بغیر چھوڑ دے گا، حالانکہ تم جانتے ہو کہ وہی در حقیقت نعمتیں  عطا کرنے والا اور عبادت کا مستحق ہے۔ قوم نے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو جواب دیا کہ ’’ کل کے دن ہماری عید ہے ،جنگل میں  میلہ لگے گا ،ہم نفیس کھانے پکا کر بتوں  کے پاس رکھ جائیں  گے اور میلے سے واپس آکر تَبَرُّک کے طور پر وہ کھانے کھائیں  گے۔ آپ بھی ہمارے ساتھ چلیں  اور مجمع اور میلہ کی رونق دیکھیں  ،وہاں  سے واپس آ کر بتوں  کی زینت ، سجاوٹ اور ان کا بناؤ سنگار دیکھیں ، یہ تماشا دیکھنے کے بعد ہم سمجھتے ہیں  کہ آپ بت پرستی پر ہمیں  ملامت نہیں  کریں  گے۔( روح البیان، الصافات، تحت الآیۃ: ۸۵-۸۷، ۷ / ۴۶۹، خازن، والصافات، تحت الآیۃ: ۸۵-۸۷، ۴ / ۲۰، مدارک، الصافات، تحت الآیۃ: ۸۵-۸۷، ص۱۰۰۴، جلالین، الصافات، تحت الآیۃ: ۸۵-۸۷، ص۳۷۶، ملتقطاً)