banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 164 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوْطِ-ﹰالْمُرْسَلِیْنَ(160)اِذْ قَالَ لَهُمْ اَخُوْهُمْ لُوْطٌ اَلَا تَتَّقُوْنَ(161)اِنِّیْ لَكُمْ رَسُوْلٌ اَمِیْنٌ(162)فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِ(163)وَ مَاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍۚ-اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعٰلَمِیْنَﭤ(164)

ترجمہ: کنزالایمان لوط کی قوم نے رسولوں کو جھٹلایا۔ جب کہ ان سے ان کے ہم قوم لوط نے فرمایا کیا تم ڈرتے نہیں ۔ بیشک میں تمہارے لیے اللہ کا امانت دار رسول ہوں ۔ تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو۔ اور میں اس پر تم سے کچھ اجرت نہیں مانگتا میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان لوط کی قوم نے رسولوں کو جھٹلایا۔ جب ان سے ان کے ہم قوم لوط نے فرمایا :کیا تم نہیں ڈرتے ؟ بیشک میں تمہارے لیے امانتدار رسول ہوں ۔ تو اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔ اور میں اس پر تم سے کچھ اجرت نہیں مانگتا، میرا اجر توصرف ربُّ العٰلمین کے ذمے ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوْطٍ: لوط کی قوم نے جھٹلایا۔} یہاں  سے حضورِ اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تسلی کے لئے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم کا واقعہ بیان کیا جارہا ہے۔ چنانچہ اس آیت اور اس کے بعد والی چار آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم نے اس وقت آپ کو جھٹلا کر تما م رسولوں  کو جھٹلایا جب آپ نے ان سے فرمایا: ’’اے میری قوم:کیا تم شرک اور دیگر گناہوں  پر اللہ تعالٰی کے عذاب سے نہیں  ڈرتے،بیشک میں  تمہارے رب عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے تمہارے لیے ا س کی وحی اور رسالت پر امانتدار رسول ہوں  تو تم اللہ  تعالٰی کے رسول کو جھٹلا کر اپنے اوپر اللہ  تعالٰی کا عذاب نازل ہونے سے ڈرو اور جس سیدھے راستے پر چلنے کی میں  تمہیں  دعوت دے رہا ہوں  اس میں  میری اطاعت کرو۔ اور میں  اس تبلیغ اور تعلیم پر تم سے کچھ اجرت اور دُنْیَوی مَنافع کا مطالبہ نہیں  کرتا، میرا اجرو ثواب توصرف ربُّ العٰلمین کے ذمہ ِکرم پرہے۔(روح البیان،الشعراء،تحت الآیۃ:۱۶۰-۱۶۴،۶ / ۳۰۱،تفسیر طبری،الشعراء،تحت الآیۃ:۱۶۰-۱۶۴،۹ / ۴۶۹،ملتقطاً)

            نوٹ: یہ واقعہ سورۂ اَعراف، آیت نمبر80تا84۔سورۂ ہود،آیت نمبر74تا83۔سورۂ حجر،آیت نمبر58تا77 میں  گزر چکا ہے۔