banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 167 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

وَ تَذَرُوْنَ مَا خَلَقَ لَكُمْ رَبُّكُمْ مِّنْ اَزْوَاجِكُمْؕ-بَلْ اَنْتُمْ قَوْمٌ عٰدُوْنَ(166)قَالُوْا لَىٕنْ لَّمْ تَنْتَهِ یٰلُوْطُ لَتَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُخْرَجِیْنَ(167)

ترجمہ: کنزالایمان اور چھوڑتے ہو وہ جو تمہارے لیے تمہارے رب نے جورُوئیں بنائیں بلکہ تم لوگ حد سے بڑھنے والے ہو۔ بولے اے لوط اگر تم باز نہ آئے تو ضرور نکال دئیے جاؤ گے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اوراپنی بیویوں کو چھوڑتے ہو جو تمہارے لیے تمہارے رب نے بنائی ہیں بلکہ تم لوگ حد سے بڑھنے والے ہو۔ انہوں نے کہا: اے لوط!اگر تم باز نہ آئے تو ضرور نکال دئیے جاؤ گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ تَذَرُوْنَ: اور چھوڑتے ہو۔} حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے قوم سے فرمایا کہ تمہارے لیے تمہارے رب عَزَّوَجَلَّ نے جو بیویاں  بنائی ہیں ، کیا تم ان حلال طیب عورتوں  کو چھوڑ کر مردوں  سے بد فعلی جیسی حرام اورخبیث چیزمیں  مبتلا ہوتے ہوبلکہ تم لوگ اس خبیث عمل کی وجہ سے حد سے بڑھنے والے ہو۔( مدارک، الشعراء، تحت الآیۃ: ۱۶۶، ص۸۲۹، ملتقطاً)

عورتوں  کے ساتھ بد فعلی کرنے کی وعیدیں :

            آیت میں  مردوں  کے ساتھ بدفعلی کے حرام ہونے کا بیان ہے، یہاں  اس کی مناسبت سے عورت کے ساتھ بھی بدفعلی یعنی پچھلے مقام میں  جماع کرنے کا حکم بیان کیا جاتا ہے۔ لہٰذا یاد رہے کہ بیوی سے جماع کرنا بھی صرف اسی جگہ حلال ہے جہاں  کی شریعت نے اجازت دی ہے اور ا س سے بد فعلی کرنا بھی اسی طرح حرام ہے جس طرح مردوں  سے بد فعلی کرنا حرام ہے، یہاں  بیویوں  کے ساتھ بد فعلی کرنے کی وعید پر مشتمل4اَحادیث ملاحظہ ہوں ،

(1)…حضرت خزیمہ بن ثابت  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،سیّد المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ تعالٰی حق بیان کرنے سے حیا نہیں  فرماتا، تم میں  سے کسی کے لئے حلال نہیں  کہ وہ عورتوں  کے پچھلے مقام میں  وطی کرے۔( معجم الکبیر،باب من اسمہ: خزیمۃ، خزیمۃ بن ثابت الانصاری ذو الشہادتین، ہرمی بن عبد اللّٰہ الخطمی عن خزیمۃ بن ثابت،۴ / ۸۸، الحدیث: ۳۷۳۶)

(2)…حضرت ابو ہریرہ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’جو اپنی بیوی کے پچھلے مقام میں  وطی کرے وہ ملعون ہے۔( ابو داؤد، کتاب النکاح، باب فی جامع النکاح، ۲ / ۳۶۲، الحدیث: ۲۱۶۲)

(3)…حضرت ابو ہریرہ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ تعالٰی (قیامت کے دن) اس شخص کی طرف رحمت کی نظر نہیں  فرمائے گا جو اپنی بیوی کے پچھلے مقام میں  جماع کرے۔( ابن ماجہ، کتاب النکاح، باب النہی عن اتیان النساء فی ادبارہنّ، ۲ / ۴۴۹، الحدیث: ۱۹۲۳)

(4)…حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے،حضورِ اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:  ’’اللہ تعالٰی (قیامت کے دن) اس شخص کی طرف رحمت کی نظر نہیں  فرمائے گا جو کسی مرد یا عورت کے پچھلے مقام میں  وطی کرے۔(ترمذی، کتاب الرضاع، باب ما جاء فی کراہیۃ اتیان النساء فی ادبارہنّ، ۲ / ۳۸۸، الحدیث: ۱۱۶۸)

{قَالُوْا: انہوں  نے کہا۔} حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی نصیحت کے جواب میں  ان لوگوں  نے کہا اے لوط!اگر تم نصیحت کرنے اور اس فعل کو برا کہنے سے بازنہ آئے تو ضرور ا س شہر سے نکال دئیے جاؤ گے اور تمہیں  یہاں  رہنے نہ دیا جائے گا۔( مدارک، الشعراء، تحت الآیۃ: ۱۶۷، ص۸۲۹)