banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 210 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

وَ مَا تَنَزَّلَتْ بِهِ الشَّیٰطِیْنُ(210)وَ مَا یَنْۢبَغِیْ لَهُمْ وَ مَا یَسْتَطِیْعُوْنَﭤ(211)اِنَّهُمْ عَنِ السَّمْعِ لَمَعْزُوْلُوْنَﭤ(212)

ترجمہ: کنزالایمان او راس قرآن کو لے کر شیطان نہ اترے۔ اور وہ اس قابل نہیں اور نہ وہ ایسا کرسکتے ہیں ۔ وہ تو سننے کی جگہ سے دور کردئیے گئے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان او راس قرآن کو لے کر شیطان نہ اترے۔ اورنہ ہی وہ اس قابل تھے اور نہ وہ (اس کی) طاقت رکھتے ہیں ۔ وہ تو سننے کی جگہ سے دور کردئیے گئے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ مَا تَنَزَّلَتْ بِهٖ: او راس قرآن کو لے کر نہ اترے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات میں  ان کفار کا رد کیا گیا ہے جو یہ کہتے تھے کہ جس طرح شَیاطین کاہنوں  کے پاس آسمانی خبریں  لاتے ہیں  اسی طرح وہ (مَعَاذَاللہ)رسولُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس قرآن لاتے ہیں ۔ان آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ ’’اس قرآن کو لے کر شیطان نہ اترے اورنہ ہی وہ اس قابل تھے کہ قرآن لے کر آئیں  اور نہ وہ ایسا کرسکتے ہیں  کیونکہ یہ اُن کی طاقت سے باہر ہے۔وہ تو فرشتوں  کاکلام سننے کی جگہ آسمان سے شعلے مار کردور کردئیے گئے ہیں  یعنی انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی طرف جو وحی ہوتی ہے، اسے اللہ تعالٰی نے محفوظ کردیا ہے۔ جب تک کہ فرشتہ اس کو بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں  پہنچا نہ دے اس سے پہلے شیاطین اس کو نہیں  سن سکتے۔(ابوسعود، الشعراء، تحت الآیۃ:۲۱۰-۲۱۲،۴ / ۱۸۱،جلالین مع جمل، الشعراء، تحت الآیۃ: ۲۱۰-۲۱۲، ۵ / ۴۱۲، ملتقطًا)