banner image

Home ur Surah Ash Shura ayat 31 Translation Tafsir

اَلشُّوْرٰی

Ash Shura

HR Background

وَ مَاۤ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ فِی الْاَرْضِۚۖ-وَ مَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا نَصِیْرٍ(31)

ترجمہ: کنزالایمان اور تم زمین میں قابو سے نہیں نکل سکتے اور نہ اللہ کے مقابل تمہارا کوئی دوست نہ مددگار۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور تم زمین میں (اللہ کو) بے بس نہیں کرسکتے اور نہ اللہ کے مقابلے میں تمہارا کوئی دوست ہے اورنہ مددگار۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ مَاۤ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ فِی الْاَرْضِ: اور تم زمین میں(اللہ کو) بے بس نہیں  کرسکتے۔} یعنی جو مصیبتیں اللہ تعالیٰ نے تمہارے نصیب میں  لکھ دی ہیں  تم ان سے کہیں  بھاگ نہیں  سکتے اور نہ ہی ان سے بچ سکتے ہو اور نہ اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں  تمہارا کوئی دوست ہے اورنہ مددگار کہ وہ اللہ تعالیٰ کی مرضی کے خلاف تمہیں مصیبت اور تکلیف سے بچاسکے۔(مدارک، الشوری، تحت الآیۃ: ۳۱، ص۱۰۹۰)

یاد رہے کہ اس آیت میں  دعائیں  داخل نہیں  کیونکہ دعا اللہ تعالیٰ کی مرضی کے خلاف کبھی کچھ نہیں  کرتی بلکہ اس کی مرضی کے موافق کرتی ہے اوردعا کے نتیجے میں  خود خدا وند ِ قدوس ہی رحمت فرماتا ہے ،یونہی اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ بندوں  کا معاملہ ہے کہ ان کی دعاؤں  سے اللہ تعالیٰ تقدیر بدل دیتا اور بلائیں  ٹال دیتا ہے۔حضرت سلمان رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’تقدیر کو دعا ہی بدل سکتی ہے اور نیکی ہی سے عمر بڑھتی ہے۔( ترمذی، کتاب القدر، باب ما جاء لا یردّ القدر الاّ الدعاء، ۴ / ۵۴، الحدیث: ۲۱۴۶)