banner image

Home ur Surah At Tur ayat 12 Translation Tafsir

اَلطُّوْر

At Tur

HR Background

یَّوْمَ تَمُوْرُ السَّمَآءُ مَوْرًا(9)وَّ تَسِیْرُ الْجِبَالُ سَیْرًاﭤ(10)فَوَیْلٌ یَّوْمَىٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِیْنَ(11)الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ خَوْضٍ یَّلْعَبُوْنَﭥ(12)

ترجمہ: کنزالایمان جس دن آسمان ہلنا سا ہلنا ہلیں گے۔ اور پہاڑ چلنا سا چلنا چلیں گے۔ تو اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے۔ وہ جو مشغلہ میں کھیل رہے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان جس دن آسمان سختی سے ہلے گا۔ اور پہاڑ تیزی سے چلیں گے۔ تو اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے۔ وہ جو شغل میں پڑے کھیل رہے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ یَوْمَ تَمُوْرُ السَّمَآءُ مَوْرًا: جس دن آسمان سختی سے ہلے گا۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے عذاب نازل ہونے کا وقت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ وہ عذاب ا س دن ضرور واقع ہو گا جس دن آسمان چکی کی طرح گھومیں  گے اور اس طرح ڈولنے لگیں  گے جس طرح کشتی اپنے سواروں  کے ساتھ ڈولتی ہے اور ایسی حرکت میں  آئیں  گے کہ اُن کے اَجزاء بکھر جائیں  گے اور پہاڑ تیزی سے ایسے چلیں  گے جیسے کہ غبار ہوا میں  اُڑتا ہے اور یہ قیامت کے دن ہوگا۔( خازن، الطور، تحت الآیۃ: ۹-۱۰، ۴ / ۱۸۶-۱۸۷، جلالین، الطور، تحت الآیۃ: ۹-۱۰، ص۴۳۵، ملتقطاً)

{ فَوَیْلٌ یَّوْمَىٕذٍ:تو اس دن خرابی ہے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جس دن وہ عذاب واقع ہو گا تو اس دن ان لوگوں  کے لئے خرابی ہے جو دنیا میں  اللہ تعالیٰ کے رسولوں  کو جھٹلاتے رہے اور وہ اپنے کفر و باطل کے شغل میں  پڑے کھیلتے رہے۔(ابو سعود، الطور، تحت الآیۃ: ۱۱-۱۲، ۵ / ۶۳۶، جلالین، الطور، تحت الآیۃ: ۱۱-۱۲، ص۴۳۵، ملتقطاً)