Home ≫ ur ≫ Surah At Tur ≫ ayat 14 ≫ Translation ≫ Tafsir
یَوْمَ یُدَعُّوْنَ اِلٰى نَارِ جَهَنَّمَ دَعًّاﭤ(13)هٰذِهِ النَّارُ الَّتِیْ كُنْتُمْ بِهَا تُكَذِّبُوْنَ(14)اَفَسِحْرٌ هٰذَاۤ اَمْ اَنْتُمْ لَا تُبْصِرُوْنَ(15)اِصْلَوْهَا فَاصْبِرُوْۤا اَوْ لَا تَصْبِرُوْاۚ-سَوَآءٌ عَلَیْكُمْؕ-اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ(16)
تفسیر: صراط الجنان
{ یَوْمَ یُدَعُّوْنَ اِلٰى نَارِ جَهَنَّمَ دَعًّا: جس دن انہیں جہنم کی طرف سختی سے دھکیلا جائے گا۔} اس آیت اور اس کے بعد والی تین آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے رسولوں کو جھٹلانے والے جس دن جہنم کی طرف دھکا دے کر دھکیلے جائیں گے اورجہنم کے خازن کافروں کے ہاتھ گردنوں ، پاؤں اورپیشانیوں سے ملا کر باندھیں گے اور انہیں منہ کے بل جہنم میں دھکیل دیں گے (تو اس دن ان کے لئے خرابی ہے) اور جب وہ آگ میں پہنچ جائیں گے تو جہنم کے خازن ان سے کہیں گے :یہ وہ آگ ہے جسے تم دنیا میں جھٹلاتے تھے تو کیا یہ جادوہے یا تمہیں دکھائی نہیں دے رہا۔ یہ اُن سے اس لئے کہا جائے گا کہ وہ دنیا میں سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف جادوکی نسبت کرتے تھے اور کہتے تھے کہ ہماری نظر بندی کردی ہے۔اور ان سے کہا جائے گا اس جہنم میں داخل ہوجاؤ،تو اب چاہے اس عذاب پر صبر کرو یا نہ کرو، سب تم پربرابر ہے،نہ کہیں بھاگ سکتے ہو اور نہ عذاب سے بچ سکتے ہو اور یہ عذاب تمہیں اسی کا بدلہ دیا جارہا ہے جو تم دنیا میں کفر و تکذیب کرتے تھے۔( خازن، الطور، تحت الآیۃ: ۱۳-۱۶، ۴ / ۱۸۷، ملخصاً)