Home ≫ ur ≫ Surah At Tur ≫ ayat 32 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَمْ تَاْمُرُهُمْ اَحْلَامُهُمْ بِهٰذَاۤ اَمْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُوْنَ(32)
تفسیر: صراط الجنان
{ اَمْ تَاْمُرُهُمْ اَحْلَامُهُمْ بِهٰذَا: کیا ان کی عقلیں انہیں یہی حکم دیتی ہیں ۔} ارشاد فرمایا ’’کیا ان مشرکین کی عقلیں انہیں حضورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان میں شاعر،جادو گر، کاہن اور مجنون کہنے کا حکم دیتی ہیں ؟ ایسا کہنا بالکل عقل کے خلاف ہے اور ان کی سب سے عجیب بات تو یہ ہے کہ مجنون بھی کہتے ہیں اور شاعر، جادوگر اور کاہن بھی اوراس کے ساتھ اپنے عقلمند ہونے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں حالانکہ انہیں اتنا بھی شعور نہیں کہ کاہن، شاعر اور جادوگر بہرحال عقلمند ہوتے ہیں جبکہ مجنون توبے عقل ہوتا ہے اور یہ اوصاف ایک شخص میں جمع ہو ہی نہیں سکتے ۔ آخر میں ارشاد فرمایا کہ ان کی عقلیں انہیں ایساکرنے کا حکم نہیں دیتیں بلکہ وہ سرکش لوگ ہیں کہ دشمنی اورعناد میں اندھے ہورہے ہیں اور کفرو سرکشی میں حد سے گزر گئے ہیں ۔( خازن ، الطور ، تحت الآیۃ : ۳۲، ۴ / ۱۸۹ ، مدارک ، الطور، تحت الآیۃ: ۳۲، ص۱۱۷۵، جلالین مع صاوی، الطور، تحت الآیۃ: ۳۲، ۵ / ۲۰۴۰، ملتقطاً)