Home ≫ ur ≫ Surah At Tur ≫ ayat 47 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ اِنَّ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا عَذَابًا دُوْنَ ذٰلِكَ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ(47)
تفسیر: صراط الجنان
{ وَ اِنَّ
لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا عَذَابًا دُوْنَ ذٰلِكَ: اور بیشک ظالموں کے لیے اس سے
پہلے ایک عذاب ہے۔} ارشاد فرمایا کہ اِن کافروں کے لئے اُن
کے کفر کی وجہ سے آخرت کے عذاب سے پہلے دنیا میں بھی ایک عذاب ہے مگر
ان میں اکثر لوگ (غفلت اور جہالت کی وجہ سے) اپنے انجام کو جانتے نہیں اور نہ
انہیں یہ معلوم ہے کہ وہ عذاب میں مبتلا ہونے والے
ہیں۔آخرت سے پہلے والے عذاب سے مراد یا تو بدر میں قتل ہونا ہے یا
بھوک و قحط کی سات سالہ مصیبت یا عذاب ِقبر مراد ہے۔( خازن، الطور، تحت الآیۃ: ۴۷، ۴ / ۱۹۰)
علامہ
اسماعیل حقی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ’’اس آیت
سے عذاب ِقبر (کا حق ہونا) ثابت ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ بندے کو ا س کی قبر میں زندگی
عطا فرمائے گا اور اسے ویسی ہی عقل عطا فرمائے گا جیسی دنیا میں اسے
ملی تھی تاکہ وہ خود سے کئے گئے سوالات اور اس کی طرف سے دئیے گئے جوابات
کوسمجھ سکے اور اللہ تعالیٰ نے ا س کے لئے جو
انعامات یا عذابات تیار کئے ہیں ان کا فہم اسے حاصل ہو۔( روح البیان، الطور، تحت الآیۃ: ۴۷، ۹ / ۲۰۵)