banner image

Home ur Surah Az Zariyat ayat 24 Translation Tafsir

اَلذّٰرِيـٰت

Az Zariyat

HR Background

هَلْ اَتٰىكَ حَدِیْثُ ضَیْفِ اِبْرٰهِیْمَ الْمُكْرَمِیْنَﭥ(24)

ترجمہ: کنزالایمان اے محبوب کیا تمہارے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر آئی۔ ترجمہ: کنزالعرفان اے حبیب!کیا تمہارے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر آئی۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{هَلْ اَتٰىكَ: اے محبوب!کیا تمہارے پاس آئی۔} اس آیت سے اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سامنے انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے واقعات بیان فرمائے تاکہ انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے واقعات سن کر سیّد المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مبارک قلب کو تسلی حاصل ہو۔ سب سے پہلے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا واقعہ اس لئے بیان فرمایاکہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بعد تمام انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام آپ کی اولاد میں  سے ہی تشریف لائے اور نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بھی بعض چیزوں  میں  ان کے طریقے کو اختیار فرمایا اور اس واقعے کو بیان کرنے سے مقصود حضورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی قوم کو (اللہ تعالیٰ کے عذاب سے) ڈرانا بھی ہے۔( تفسیرکبیر، الذّاریات، تحت الآیۃ: ۲۴، ۱۰ / ۱۷۳، ملخصاً)

            اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، کیا آپ کے پاس ان فرشتوں  کی خبر آئی جو حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی خدمت میں معزز مہمان بن کر حاضر ہوئے تھے۔ ان فرشتوں  کی تعداد دس یا بارہ تھی اور ان میں  حضرت جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام بھی شامل تھے۔( جلالین، الذّاریٰت، تحت الآیۃ: ۲۴، ص۴۳۳)

          نوٹ:یاد رہے کہ یہ واقعہ پارہ نمبر 14کے رکوع نمبر3اور 4میں  بھی گزر چکا ہے۔