Home ≫ ur ≫ Surah Az Zariyat ≫ ayat 37 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ تَرَكْنَا فِیْهَاۤ اٰیَةً لِّلَّذِیْنَ یَخَافُوْنَ الْعَذَابَ الْاَلِیْمَﭤ(37)
تفسیر: صراط الجنان
{ وَ تَرَكْنَا
فِیْهَاۤ اٰیَةً:
اور ہم نے اس میں نشانی باقی رکھی۔} یعنی ہم نے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم کے اس شہر
میں کافروں کو ہلاک کرنے کے بعد ان کی تباہی اور بربادی کی
نشانی ان لوگوں کے لیے باقی رکھی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں تاکہ وہ
اس سے عبرت حاصل کریں اور ان لوگوں جیسے افعال کرنے سے باز
رہیں اور وہ نشانی ان کے اُجڑے ہوئے شہر تھے ،یا وہ پتھر تھے جن سے وہ
ہلاک کئے گئے ،یا وہ کالا بدبو دار پانی تھا جو اس سرزمین سے نکلا تھا۔( ابو سعود، الذّٰریٰت، تحت الآیۃ: ۳۷، ۵ / ۶۳۱، جلالین، الذّٰریٰت، تحت
الآیۃ: ۳۷، ص۴۳۳، ملتقطاً)
لواطَت کرنے اور ا س کی
ترغیب دینے والوں کے لئے نشانِ عبرت:
حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم جس جرم کی بنا پر
تباہ و بربادکر دی گئی اور دنیا میں انہیں عبرت کا نشان
بنا دیا گیا وہ مَردوں کا آپس میں اور
لڑکوں کے ساتھ بد فعلی کرنا تھا،ان کے دردنا ک انجام کو سامنے رکھتے
ہوئے ان لوگوں کو نصیحت حاصل کرنی چاہئے جو فی زمانہ
مَردوں کے ساتھ ہم جنس پرستی کرنے اوراس کی ترغیب دینے کے لئے باقاعدہ
تقریبات منعقد کرنے اور اسے قانونی جواز مُہَیّا کرنے میں مصروف ہیں ۔