banner image

Home ur Surah Az Zariyat ayat 53 Translation Tafsir

اَلذّٰرِيـٰت

Az Zariyat

HR Background

كَذٰلِكَ مَاۤ اَتَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِّنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا قَالُوْا سَاحِرٌ اَوْ مَجْنُوْنٌ(52)اَتَوَاصَوْا بِهٖۚ-بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُوْنَ(53)

ترجمہ: کنزالایمان یونہی جب ان سے اگلوں کے پاس کوئی رسول تشریف لایا تو یہی بولے کہ جادوگر ہے یا دیوانہ۔ کیا آپس میں ایک دوسرے کو یہ بات کہہ مرے ہیں بلکہ وہ سرکش لوگ ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان یونہی جب ان سے پہلے لوگوں کے پاس کوئی رسول تشریف لایا تو وہ یہی بولے کہ (یہ) جادوگر ہے یا دیوانہ۔ کیاانہوں نے ایک دوسرے کو اس بات کی وصیت کی تھی بلکہ وہ سرکش لوگ ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ كَذٰلِكَ: یونہی۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، جیسے آپ کی قوم کے کفار نے آپ کو جھٹلایا اور آپ کی شان میں  گستاخی کرتے ہوئے آپ کو جادو گر اور مجنون کہا ایسے ہی جب کفارِ مکہ سے پہلے لوگوں  کے پاس میری طرف سے کوئی رسول تشریف لایا اور اس نے اپنی قوم کو مجھ پر ایمان لانے اور میری اطاعت کرنے کی دعوت دی تو ان کے بارے میں  بھی کفار نے یہی کہاکہ یہ جادوگر یا دیوانہ ہے۔ سابقہ کفار نے اپنے بعد والوں  کو یہ وصیت تو نہیں  کی کہ تم انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی تکذیب کرتے رہنا اور ان کی شان میں  اس طرح کی باتیں  بنانا لیکن چونکہ سرکشی اورنافرمانی کی عِلّت دونوں  میں  ہے اس لئے یہ گمراہی میں  ایک دوسرے کے موافق رہے اورا سی چیز نے انہیں  ا س طرح کی باتیں  کرنے پر ابھارا لہٰذا آپ اپنی قوم کے جھٹلانے اور اس طرح کی باتیں  کرنے سے غمزدہ نہ ہوں ۔( خازن، الذّٰریٰت، تحت الآیۃ: ۵۲-۵۳، ۴ / ۱۸۵، روح البیان، الذاریات، تحت الآیۃ: ۵۲-۵۳، ۹ / ۱۷۴، ملتقطاً)