banner image

Home ur Surah Az Zariyat ayat 57 Translation Tafsir

اَلذّٰرِيـٰت

Az Zariyat

HR Background

مَاۤ اُرِیْدُ مِنْهُمْ مِّنْ رِّزْقٍ وَّ مَاۤ اُرِیْدُ اَنْ یُّطْعِمُوْنِ(57)اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِیْنُ(58)

ترجمہ: کنزالایمان میں اُن سے کچھ رزق نہیں مانگتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھانا دیں ۔ بے شک اللہ ہی بڑا رزق دینے والا قوت والا قدرت والا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان میں ان سے کچھ رزق نہیں مانگتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھانا دیں ۔ بیشک اللہ ہی بڑا رزق دینے والا، قوت والا، قدرت والا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ مَاۤ اُرِیْدُ مِنْهُمْ مِّنْ رِّزْقٍ: میں  ان سے کچھ رزق نہیں  مانگتا۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں کے ساتھ عادت ِکریمہ ایسی نہیں ہے جیسی بندوں کی اپنے غلاموں اور نوکروں کےساتھ ہے کیونکہ بندے اپنے پاس غلام اور نوکر اس لئے رکھتے ہیں تاکہ وہ معاشی معاملات میں  ان کی مدد کریں جبکہ اللہ تعالیٰ کی شان یہ ہے کہ وہ رزق یا کسی بھی معاملے میں بندوں کا محتاج نہیں بلکہ ہر ایک کو رزق دینے والا اللہ تعالیٰ ہے اور سب کی روزی کا کفیل بھی وہی ہے اور نہ ہی اللہ تعالیٰ بندوں سے یہ چاہتا ہے کہ وہ اس کی مخلوق کے لئے کھانا دیں۔ بیشک اللہ تعالیٰ ہی بڑارزق دینے والا ہے، وہی ہر کسی کو رزق دیتا ہے، وہ قوت والا ہے اسی لئے مخلوق تک رزق پہنچانے میں اسے کسی کی مدد کی ضرورت نہیں اور رِزق پیدا کرنے پرقدرت رکھنے والا ہے،سب کو وہی دیتا اور سب کو وہی پالتا ہے۔(جلالین مع صاوی ، الذاریات ، تحت الآیۃ : ۵۷ - ۵۸ ، ۵ / ۲۰۲۶-۲۰۲۷ ، خازن ، الذّٰریٰت، تحت الآیۃ: ۵۷-۵۸، ۴ / ۱۸۵-۱۸۶، روح البیان، الذاریات، تحت الآیۃ: ۵۷-۵۸، ۹ / ۱۸۰-۱۸۱، ملتقطاً)