banner image

Home ur Surah Az Zukhruf ayat 38 Translation Tafsir

اَلزُّخْرُف

Az Zukhruf

HR Background

حَتّٰۤى اِذَا جَآءَنَا قَالَ یٰلَیْتَ بَیْنِیْ وَ بَیْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَیْنِ فَبِئْسَ الْقَرِیْنُ(38)

ترجمہ: کنزالایمان یہاں تک کہ جب کافر ہمارے پاس آئے گا اپنے شیطان سے کہے گا ہائے کسی طرح مجھ میں تجھ میں پورب پچھم کا فاصلہ ہوتا تو کیا ہی بُرا ساتھی ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان یہاں تک کہ جب وہ کافر ہمارے پاس آئے گا تو(اپنے ساتھی شیطان سے )کہے گا: اے کاش! میرے اور تیرے درمیان مشرق و مغرب کے برابر دوری ہوجائے تو (تُو) کتنا ہی برا ساتھی ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{حَتّٰۤى اِذَا جَآءَنَا: یہاں  تک کہ جب وہ کافر ہمارے پاس آئے گا۔} یعنی قرآن سے منہ پھیرنے والے کفار، شیطان کے ساتھی ہوں  گے یہاں  تک کہ جب قیامت کے دن ان میں  سے ہر ایک اپنے ساتھی شیطان کے ساتھ ہمارے پاس آئے گا تووہ شیطان کو مُخاطَب کر کے کہے گا:اے میرے ساتھی! اے کاش! میرے اور تیرے درمیان اتنی دوری ہو جائے جتنی مشرق و مغرب کے درمیان دوری ہے کہ جس طرح وہ اکٹھے نہیں  ہو سکتے اور نہ ہی ایک دوسرے کے قریب ہو سکتے ہیں  اسی طرح ہم بھی اکٹھے نہ ہوں  اور نہ ہی ایک دوسرے کے قریب ہوں  اورتو میرا کتنا ہی برا ساتھی ہے۔( جلالین مع صاوی، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۳۸، ۵ / ۱۸۹۵-۱۸۹۶)

            حضرت سعید جریری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں  ’’مجھے یہ روایت پہنچی ہے کہ قیامت کے دن جب کافر کو اس کی قبر سے اٹھایا جائے گا تو شیطان اس کا ہاتھ تھام لے گا،وہ شیطان اس کے ساتھ ہی رہے گا یہاں  تک کہ اللہ  تعالیٰ دونوں  کو جہنم میں  جانے کا حکم فرما دے گا،اس وقت کافر کہے گا: اے کاش! میرے اور تیرے درمیان مشرق و مغرب کے برابر دوری ہوجائے توتُو کتنا ہی برا ساتھی ہے۔(تفسیرطبری، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۳۸، ۱۱ / ۱۸۹)