banner image

Home ur Surah Az Zukhruf ayat 43 Translation Tafsir

اَلزُّخْرُف

Az Zukhruf

HR Background

فَاسْتَمْسِكْ بِالَّذِیْۤ اُوْحِیَ اِلَیْكَۚ-اِنَّكَ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ(43)

ترجمہ: کنزالایمان تو مضبوط تھامے رہو اُسے جو تمہاری طرف وحی کی گئی بیشک تم سیدھی راہ پر ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو اسے مضبوطی سے تھامے رکھو جو تمہاری طرف وحی کی گئی ہے بیشک تم سیدھی راہ پر ہو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَاسْتَمْسِكْ بِالَّذِیْۤ اُوْحِیَ اِلَیْكَ: تو اسے مضبوطی سے تھامے رکھو جو تمہاری طرف وحی کی گئی ہے۔} رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دینے کے بعد اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا’’اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ (کفار کی سرکشی پر رنجیدہ نہ ہوں  بلکہ)ہماری کتاب قرآنِ پاک کو مضبوطی سے تھامے رکھیں  اور اس کے احکامات پر عمل کرتے ر ہیں  بے شک آپ اس دین پر ہیں  جس میں  کوئی ٹیڑھا پن نہیں ۔( تفسیرکبیر، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۴۳، ۹ / ۶۳۴، مدارک، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۴۳، ص۱۱۰۱، ملتقطاً)

            قرآنِ مجید میں  اور مقامات پر بھی نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو قرآنِ پاک کے احکامات کی پیروی کرتے رہنے کاحکم دیا گیا اور آپ کے سیدھی راہ پر ہونے کے بارے میں  بیان فرمایا گیاہے،چنانچہ ایک مقام پر اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

’’اِتَّبِـعْ مَاۤ اُوْحِیَ اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَۚ-لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۚ-وَ اَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِیْنَ‘‘(انعام:۱۰۶)

ترجمۂ    کنزُالعِرفان: تم اس وحی کی پیروی کرو جو تمہاری طرف تمہارے رب کی طرف سے بھیجی گئی ہے ،اس کے سوا کوئی معبود نہیں  اور مشرکوں  سے منہ پھیر لو۔

            اور حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سیدھی راہ پر ہونے کے بارے میں  ارشاد فرمایا:

’’اِنَّكَ لَعَلٰى هُدًى مُّسْتَقِیْمٍ‘‘(حج:۶۷)

ترجمۂ    کنزُالعِرفان :   بیشک تم سیدھی راہ پر ہو۔

            اور حضورِاَ قدس  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نہ صرف خود سیدھے راستے پر ہیں  بلکہ سیدھے راستے کے راہنما بھی ہیں ،چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

’’وَ اِنَّكَ لَتَهْدِیْۤ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ‘‘(شوریٰ:۵۲)

ترجمۂ    کنزُالعِرفان:   اور بیشک تم ضرور سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کرتے ہو۔