banner image

Home ur Surah Az Zukhruf ayat 77 Translation Tafsir

اَلزُّخْرُف

Az Zukhruf

HR Background

وَ نَادَوْا یٰمٰلِكُ لِیَقْضِ عَلَیْنَا رَبُّكَؕ-قَالَ اِنَّكُمْ مّٰكِثُوْنَ(77)

ترجمہ: کنزالایمان اور وہ پکاریں گے اے مالک تیرا رب ہمیں تمام کرچکے وہ فرمائے گا تمہیں تو ٹھہرنا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور وہ پکاریں گے: اے مالک! تیرا رب ہمارا کام تمام کردے۔وہ داروغہ فرمائے گا: تمہیں تو ٹھہرناہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ نَادَوْا: اور وہ پکاریں  گے۔} کفار جہنم کے داروغہ کو پکار کر کہیں  گے :اے مالک! اپنے رب سے دعا کریں  کہ وہ ہمیں  موت دے کرہمارا کام پورا کردے تاکہ ہمیں  اس عذاب سے راحت نصیب ہو۔(ایک قول کے مطابق) حضرت مالک عَلَیْہِ السَّلَام ایک ہزار سال بعد جواب دیں  گے اور فرمائیں  گے تم عذاب میں ہمیشہ ٹھہرنے والے ہو اورتم موت سے اور نہ کسی اور طرح کبھی بھی اس سے رہائی نہ پائو گے ۔( روح البیان، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۷۷، ۸ / ۳۹۳)

             حضرت مالک عَلَیْہِ السَّلَام کا جواب سن کر کفار اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں  عرض کریں  گے: ’’قَالُوْا رَبَّنَا غَلَبَتْ عَلَیْنَا شِقْوَتُنَا وَ كُنَّا قَوْمًا ضَآلِّیْنَ(۱۰۶) رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا مِنْهَا فَاِنْ عُدْنَا فَاِنَّا ظٰلِمُوْنَ(۱۰۷) قَالَ اخْسَــٴُـوْا فِیْهَا وَ لَا تُكَلِّمُوْنِ‘‘(مومنون:۱۰۶۔۱۰۸)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: وہ کہیں  گے: اے ہمارے رب! ہم پر ہماری بدبختی غالب آئی اور ہم گمراہ لوگ تھے۔ اے ہمارے رب! ہمیں  دوزخ سے نکال دے پھر اگر ہم ویسے ہی کریں  تو بیشک ہم ظالم ہوں  گے۔ اللہ فرمائے گا: دھتکارے ہوئے جہنم میں  پڑے رہو اور مجھ سے بات نہ کرو۔

             اس کے بعد وہ گدھے کی طرح چیختے چِلّاتے رہیں  گے،جیسا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

’’فَاَمَّا الَّذِیْنَ شَقُوْا فَفِی النَّارِ لَهُمْ فِیْهَا زَفِیْرٌ وَّ شَهِیْقٌ‘‘(ہود:۱۰۶)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: تو جو بدبخت ہوں  گے وہ تو دوزخ میں  ہوں  گے، وہ اس میں  گدھے کی طرح چلائیں  گے۔