banner image

Home ur Surah Az Zukhruf ayat 80 Translation Tafsir

اَلزُّخْرُف

Az Zukhruf

HR Background

اَمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّا لَا نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَ نَجْوٰىهُمْؕ-بَلٰى وَ رُسُلُنَا لَدَیْهِمْ یَكْتُبُوْنَ(80)

ترجمہ: کنزالایمان کیا اس گھمنڈ میں ہیں کہ ہم ان کی آہستہ بات اور ان کی مَشْوَرَت نہیں سنتے ہاں کیوں نہیں اور ہمارے فرشتے ان کے پاس لکھ رہے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان کیا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کی آہستہ بات اور ان کی خفیہ مشاورت نہیں سنتے؟ ہاں ، کیوں نہیں ؟ اور ہمارے فرشتے ان کے پاس لکھ رہے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّا لَا نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَ نَجْوٰىهُمْ: کیا وہ یہ سمجھتے ہیں  کہ ہم ان کی آہستہ بات اور ان کی خفیہ مشاورت نہیں  سنتے؟} یعنی کیا کفار یہ سمجھتے ہیں  کہ ہم ان کی آہستہ بات اور ان کی خفیہ مُشاوَرَت نہیں  سنتے؟ ہاں ، کیوں  نہیں ؟ ہم ضرور سنتے ہیں  اور پوشیدہ ظاہر ہر بات جانتے ہیں ، ہم سے کچھ نہیں  چھپ سکتا اور ہمارے فرشتے ان کے پاس ان کے تمام اَقوال اور اَفعال کو لکھ رہے ہیں ،اس میں  ان کی آہستہ باتیں  اور خفیہ مشاورتیں  سب شامل ہیں  اور جب کوئی خفیہ بات فرشتوں  سے پوشیدہ نہیں  تو ظاہری و باطنی تمام چیزوں  کو جاننے والے رب تعالیٰ سے کیسے چھپ سکتی ہے۔( روح البیان، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۸۰، ۸ / ۳۹۵)

تنہائی میں  گناہ کرنے والے اللہ تعالیٰ سے ڈریں :

            اس آیت میں  ان لوگوں  کے لئے بھی نصیحت ہے جو لوگوں  کے سامنے گناہ کرتے ہوئے توخوف محسوس کرتے ہیں  لیکن تنہائی میں  گناہ کرتے ہوئے اس رب تعالیٰ سے نہیں  ڈرتے جو ان کے ظاہر کو بھی جانتا ہے اور ان کے باطن سے بھی خبردار ہے۔حضرت یحییٰ بن معاذ رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں  ’’جس نے لوگوں  سے تو اپنے گناہوں  کو چھپایا اور اس ذات کے سامنے ظاہر کیا جس سے کوئی خفیہ چیز پوشیدہ نہیں  تو اس نے اپنے نزدیک ا س ذات کو دیکھنے والوں  میں  سب سے ہلکا سمجھا اور یہ منافقت کی نشانی ہے۔( مدارک، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۸۰، ص۱۱۰۶)