banner image

Home ur Surah Az Zukhruf ayat 88 Translation Tafsir

اَلزُّخْرُف

Az Zukhruf

HR Background

وَ قِیْلِهٖ یٰرَبِّ اِنَّ هٰۤؤُلَآءِ قَوْمٌ لَّا یُؤْمِنُوْنَﭥ(88)فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَ قُلْ سَلٰمٌؕ-فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ(89)

ترجمہ: کنزالایمان مجھے رسول کے اس کہنے کی قسم کہ اے میرے رب یہ لوگ ایمان نہیں لاتے۔ تو اُن سے درگزر کرو اور فرماؤ بس سلام ہے کہ آگے جان جائیں گے۔ ترجمہ: کنزالعرفان رسول کے اس کہنے کی قسم کہ اے میرے رب!یہ لوگ ایمان نہیں لاتے۔ تو ان سے درگزر کرو اور فرماؤ: بس سلام ہے توعنقریب جان جائیں گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ قِیْلِهٖ: رسول کے اس کہنے کی قسم!} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا’’مجھے اپنے حبیب محمد مصطفٰی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ا س بات کی قسم کہ اے میرے رب! عَزَّوَجَلَّ، تو نے مجھے ان مشرکین کو عذاب سے ڈرانے کا حکم دیا اور ان کی طرف رسول بنا کر بھیجا تاکہ میں  انہیں  تیری طرف بلاؤں  لیکن میرے ڈرانے اور دعوت دینے کے باوجود یہ لوگ ایمان نہیں  لاتے ۔اللہ تعالیٰ نے انہیں  جواب دیا کہ اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ان کی طرف سے پہنچنے والی اَذِیَّتوں  سے در گُزر کرو اور انہیں  ان کے حال پر چھوڑ دو اور ان سے فرماؤ کہ تمہیں  دور ہی سے سلام ہے ، ہم تمہیں  چھوڑتے ہیں  اور تم سے امن میں  رہنا چاہتے ہیں  ۔عنقریب یہ لوگ اپنا انجام جان جائیں  گے۔اس آیت میںاللہ تعالیٰ نے حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے قولِ مبارک کی قسم یاد فرمائی،اس میں  حضورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِکرام اور حضورِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دعا و اِلتجا کی تعظیم کا اظہار ہے ۔یاد رہے کہ یہ حکم جہاد کا حکم نازل ہونے سے پہلے دیا گیا تھا۔( تفسیرطبری، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۸۸-۸۹، ۱۱ / ۲۱۹-۲۲۰، مدارک، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۸۸-۸۹، ص۱۱۰۸، خازن، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۸۸-۸۹، ۴ / ۱۱۱-۱۱۲، ملتقطاً)