banner image

Home ur Surah Az Zumar ayat 2 Translation Tafsir

اَلزُّمَر

Az Zumar

HR Background

اِنَّاۤ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ فَاعْبُدِ اللّٰهَ مُخْلِصًا لَّهُ الدِّیْنَﭤ(2)

ترجمہ: کنزالایمان بے شک ہم نے تمہاری طرف یہ کتاب حق کے ساتھ اتاری تو اللہ کو پوجو نرے اس کے بندے ہوکر۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک ہم نے تمہاری طرف یہ کتاب حق کے ساتھ اتاری تو اللہ کی عبادت کرواسی کے بندے بن کر۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِنَّاۤ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ: بیشک ہم نے تمہاری طرف یہ کتاب حق کے ساتھ اتاری۔} یعنی اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ہم نے آپ کی طرف یہ کتاب اتاری اور اس میں  جو کچھ بیان کیا گیا ہے وہ حق ہے، اس میں کوئی شک نہیں اور وہ حتمی طور پر عمل کے قابل ہے اور آپ اللہ تعالیٰ کی وحدانیّت پر قائم رہتے ہوئے اخلاص کے ساتھ اس کی عبادت کرتے رہیں ۔

            بعض مفسرین نے فرمایا کہ اس آیت میں خطاب اگرچہ نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ہے لیکن اس سے مراد آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امت ہے۔(روح البیان، الزمر، تحت الآیۃ: ۲، ۸ / ۶۹، جلالین، الزمر، تحت الآیۃ: ۲، ص۳۸۵، ملتقطاً)

 اللہ تعالیٰ کی عبادت اخلاص کے ساتھ کرنی چاہئے:

            اس آیت سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت اخلاص کے ساتھ کرنی چاہئے کہ اس میں نہ شرک کا کوئی شائبہ ہو اور نہ ہی اس میں ریا کاری کا کوئی عمل دخل ہو اور جو لوگ اخلاص کے ساتھ عبادت کرتے ہیں ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ’’اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَ اَصْلَحُوْا وَ اعْتَصَمُوْا بِاللّٰهِ وَ اَخْلَصُوْا دِیْنَهُمْ لِلّٰهِ فَاُولٰٓىٕكَ مَعَ الْمُؤْمِنِیْنَؕ-وَ سَوْفَ یُؤْتِ اللّٰهُ الْمُؤْمِنِیْنَ اَجْرًا عَظِیْمًا‘‘(النساء:۱۴۶)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: مگر وہ لوگ جنہوں نے توبہ کی اور اپنی اصلاح کرلی اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیا اور اپنا دین خالص اللہ کے لئے کرلیا تو یہ مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور عنقریب اللہ مسلمانوں کو بڑا ثواب دے گا۔