Home ≫ ur ≫ Surah Az Zumar ≫ ayat 58 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ اتَّبِعُوْۤا اَحْسَنَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَكُمُ الْعَذَابُ بَغْتَةً وَّ اَنْتُمْ لَا تَشْعُرُوْنَ(55)اَنْ تَقُوْلَ نَفْسٌ یّٰحَسْرَتٰى عَلٰى مَا فَرَّطْتُّ فِیْ جَنْۢبِ اللّٰهِ وَ اِنْ كُنْتُ لَمِنَ السّٰخِرِیْنَ(56)اَوْ تَقُوْلَ لَوْ اَنَّ اللّٰهَ هَدٰىنِیْ لَكُنْتُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ(57)اَوْ تَقُوْلَ حِیْنَ تَرَى الْعَذَابَ لَوْ اَنَّ لِیْ كَرَّةً فَاَكُوْنَ مِنَ الْمُحْسِنِیْنَ(58)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ اتَّبِعُوْا: اور پیروی کرو۔} اس آیت اور اس کے بعد والی تین آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اے لوگو!اس سے پہلے کہ تم پر اچانک عذاب آجائے اور تمہیں خبر بھی نہ ہو، تم وہ کام کرو جس کا اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآنِ پاک میں تمہیں حکم دیا ہے اور جس کام سے منع کیا ہے اس سے باز آ جاؤ۔پھر ایسا نہ ہوکہ عذاب دیکھنے کے بعد کوئی جان یہ کہے کہ ہائے افسوس ان کوتاہیوں پر جو میں نے اللہ تعالیٰ کے بارے میں کیں کہ اس کی فرمانبرداری نہ کرسکااور اس کے حق کو نہ پہچانا اور اس کی رضا حاصل کرنے کی فکر نہ کی اور بیشک میں تو اللہ تعالیٰ کے دین کا اور ا س کی کتاب کا مذاق اڑانے والوں میں سے تھا۔ یا کوئی جان یہ کہے کہ اگر اللہ تعالیٰ مجھے اپنا دین قبول کرنے اور اپنی فرمانبرداری کی توفیق دیتا تو میں بھی پرہیزگاروں میں سے ہوتا۔یاجب عذاب دیکھے توکوئی جان یہ کہے :اگر مجھے ایک مرتبہ پھردنیا کی طرف لوٹنانصیب ہوتاتو میں نیکیاں کرنے والوں میں سے ہوجاتا۔(تفسیر طبری، الزّمر، تحت الآیۃ: ۵۵-۵۸، ۱۱ / ۱۸-۲۰، خازن، الزّمر، تحت الآیۃ: ۵۵-۵۸، ۴ / ۶۰-۶۱، ملتقطاً)