Home ≫ ur ≫ Surah Fatir ≫ ayat 41 ≫ Translation ≫ Tafsir
اِنَّ اللّٰهَ یُمْسِكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ اَنْ تَزُوْلَا ﳛ وَ لَىٕنْ زَالَتَاۤ اِنْ اَمْسَكَهُمَا مِنْ اَحَدٍ مِّنْۢ بَعْدِهٖؕ-اِنَّهٗ كَانَ حَلِیْمًا غَفُوْرًا(41)
تفسیر: صراط الجنان
{اِنَّ اللّٰهَ یُمْسِكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ اَنْ تَزُوْلَا: بیشک اللہ آسمانوں اور زمین کو روکے ہوئے ہے کہ حرکت نہ کریں ۔} بیشک اللہ تعالیٰ آسمانوں اور زمین کو روکے ہوئے ہے کہ وہ اپنی جگہ سے حرکت نہ کریں ورنہ آسمان و زمین کے درمیان شرک جیسی مَعْصِیَت ہو تو آسمان و زمین کیسے قائم رہیں اور قسم ہے کہ اگر وہ اپنی جگہ سے ہٹ جائیں تو اللہ تعالیٰ کے سواکوئی اور انہیں روک نہیں سکتا۔ بیشک اللہ تعالیٰ حِلم والا ہے اسی لئے وہ کفار کو جلد سزا نہیں دیتا اور جو اس کی بارگاہ میں توبہ کر لے تواسے بخشنے والا ہے۔(خازن، فاطر، تحت الآیۃ: ۴۱، ۳ / ۵۳۷-۵۳۸، روح البیان، فاطر، تحت الآیۃ: ۴۱، ۷ / ۳۵۸، ملتقطاً)