Home ≫ ur ≫ Surah Fussilat ≫ ayat 26 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَا تَسْمَعُوْا لِهٰذَا الْقُرْاٰنِ وَ الْغَوْا فِیْهِ لَعَلَّكُمْ تَغْلِبُوْنَ(26)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَا تَسْمَعُوْا لِهٰذَا الْقُرْاٰنِ: اور کافروں نے کہا:اس قرآن کو نہ سنو۔} اس آیتِ مبارکہ میں مشرکینِ قریش کے بارے میں بیان کیاگیاکہ وہ قرآنِ پاک کی تاثیرسے اس قدرخوف زدہ تھے کہ لوگوں کودل جمعی کے ساتھ قرآن پاک سننے نہیں دیتے تھے بلکہ ان کی عادت یہی تھی کہ جس وقت قرآن پاک کی تلاوت کی جاتی تو شور مچانا شروع کردیتے ،سیٹیاں بجاتے ،اورطرح طرح سے آوازیں بلند کرتے ۔مقصدصرف یہ تھاکہ لوگ قرآن پاک کی تلاوت نہ سن سکیں کیونکہ اگرانہوں نے اس کودل جمعی سے سن لیاتوایمان لے آئیں گے ۔اس آیتِ مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآنِ پاک کی تاثیرسے کفاربھی خوف زدہ تھے ۔ حضرت ابنِ عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مکہ مکرمہ میں تھے ۔جب قرآن پڑھتے تھے تواپنی آواز بلند کرتے تھے جبکہ مشرکین لوگوں کوآپ سے دوربھگاتے تھے اورکہتے تھے کہ قرآن نہ سنواوراس کی تلاوت کے وقت فضول شوروغل کرو تاکہ تم غالب آجاؤ۔ (درمنثور، فصلت، تحت الآیۃ: ۲۵، ۷ / ۳۲۰، ۳۲۱)