Home ≫ ur ≫ Surah Ghafir ≫ ayat 10 ≫ Translation ≫ Tafsir
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا یُنَادَوْنَ لَمَقْتُ اللّٰهِ اَكْبَرُ مِنْ مَّقْتِكُمْ اَنْفُسَكُمْ اِذْ تُدْعَوْنَ اِلَى الْاِیْمَانِ فَتَكْفُرُوْنَ(10)
تفسیر: صراط الجنان
{اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا یُنَادَوْنَ: بیشک کافروں کو ندا دی جائے گی۔} اس سے پہلی آیتوں میں ان کافروں کے احوال بیان کئے گئے جو اللہ تعالیٰ کی آیتوں میں جھگڑا کرتے تھے اور اب یہاں سے یہ بتایا جا رہا ہے کہ قیامت کے دن وہ اپنے گناہوں کا اور اپنے اوپر نازل ہونے والے عذاب کے حقدار ہونے کا اعتراف کریں گے اور دنیا کی طرف لوٹا دئیے جانے کا سوال کریں گے تاکہ وہ اپنی کوتاہیوں کا اِزالہ کرلیں ۔چنانچہ اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ قیامت کے دن جب کافر جہنم میں داخل ہوں گے اور ان کی بَدیاں ان پر پیش کی جائیں گی اور وہ عذاب دیکھیں گے تو اس وقت وہ اپنے آپ پر غصہ کریں گے اور اپنی جانوں سے بیزار ہو جائیں گے ،اس پر فرشتے ان سے کہیں گے: یقینا اللہ تعالیٰ کا تم پر غضب اور ناراضی اس سے کہیں زیادہ ہے جتناآج تمہیں اپنی جانوں پر غصہ آ رہا ہے اور ان سے تم بیزار ہو رہے ہو کیونکہ جب تمہیں دنیا میں اللہ تعالیٰ کی وحدانیّت پرایمان لانے کی طرف بلایا جاتا تو تم اس کا انکار کرتے اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفرکیا کرتے تھے۔
اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی جس ناراضی کا ذکر ہے اس کے بارے میں ایک قول یہ ہے کہ اس سے مراد وہ ناراضی ہے جو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن کافروں پر فرمائے گا اور ایک قول یہ ہے کہ اس سے مراد وہ ناراضی ہے جو اللہ تعالیٰ اس وقت فرماتا تھا جب دنیا میں کافر اللہ تعالیٰ کی وحدانیّت کا انکار کرتے اور اس کے ساتھ شرک کیا کرتے تھے۔( تفسیر کبیر ، المؤمن ، تحت الآیۃ : ۱۰، ۹ / ۴۹۳- ۴۹۴ ، خازن ، حم المؤمن ، تحت الآیۃ: ۱۰، ۴ / ۶۷، روح البیان، المؤمن، تحت الآیۃ: ۱۰، ۸ / ۱۶۰-۱۶۱، ملتقطاً)