banner image

Home ur Surah Ghafir ayat 14 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِن (اَلْغَافِر)

Surah Ghafir

HR Background

هُوَ الَّذِیْ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ وَ یُنَزِّلُ لَكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ رِزْقًاؕ-وَ مَا یَتَذَكَّرُ اِلَّا مَنْ یُّنِیْبُ(13)فَادْعُوا اللّٰهَ مُخْلِصِیْنَ لَهُ الدِّیْنَ وَ لَوْ كَرِهَ الْكٰفِرُوْنَ(14)

ترجمہ: کنزالایمان وہی ہے کہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے اور تمہارے لیے آسمان سے روزی اُتارتا ہے اور نصیحت نہیں مانتا مگر جو رجوع لائے۔ تو اللہ کی بندگی کرو نرے اس کے بندے ہوکر پڑے برا مانیں کافر۔ ترجمہ: کنزالعرفان وہی ہے جو تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے اور تمہارے لیے آسمان سے روزی اتارتا ہے اور نصیحت نہیں مانتا مگر وہی جو رجوع کرے۔ تو اللہ کی بندگی کرو، خالص اسی کے بندے بن کر ،اگرچہ کافروں کو ناپسند ہو ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{هُوَ الَّذِیْ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ: وہی ہے جو تمہیں  اپنی نشانیاں  دکھاتا ہے۔} اس سے پہلی آیات میں  مشرکوں  کا دردناک انجام بیان ہو ا اور اب یہاں  سے وہ چیزیں  بیان کی جا رہی ہیں  جو اللہ تعالیٰ کی قدرت،حکمت اور وحدانیّت پر دلالت کرتی ہیں،  چنانچہ اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے لوگو! اللہ صرف وہی ہے جو تمہیں  اپنی مصنوعات جیسے ہوا،بادل اور بجلی وغیرہ کے عجائبات دکھاتا ہے جو اس کی قدرت کے کمال پر دلالت کرتے ہیں  اور تمہارے لیے آسمان کی طرف سے بارش برساتا ہے جو کہ روزی ملنے کا سبب ہے اوران نشانیوں  سے وہی نصیحت حاصل کرتا اور نصیحت مانتا ہے جوتمام اُمور میں  اللہ تعالیٰ کی طرف رُجوع کرنے والا اور شرک سے تائب ہو کیونکہ سرکش انسان نہ نصیحت حاصل کرتا ہے اور نہ ہی نصیحت قبول کرتا ہے،تو اے لوگو! تم پر لازم ہے کہ شرک سے کنارہ کشی کر کے اور خالص اللہ تعالیٰ کے بندے بن کرصرف اللہ تعالیٰ کی عبادت کرواگرچہ کافروں  کو یہ بات ناپسند ہو ۔( تفسیرکبیر، المؤمن، تحت الآیۃ:۱۳-۱۴، ۹ / ۴۹۶-۴۹۷، خازن، حم المؤمن، تحت الآیۃ: ۱۳-۱۴، ۴ / ۶۸، مدارک، غافر، تحت الآیۃ: ۱۳-۱۴، ص۱۰۵۴، ملتقطاً)

سورۂِ مؤمن کی آیت نمبر13اور 14سے حاصل ہونے والی معلومات:

            ان آیات سے 3باتیں  معلوم ہوئیں :

(1)… روزی تو سب کے لئے ہے مگر ہدایت سب کے لئے نہیں ۔ افسوس کہ ہمیں  اپنی روزی کی تو بہت فکر ہے لیکن ہدایت کی کوئی فکرنہیں ۔

(2)…جو بھی نیک عمل کیا جائے اس میں  رِیاکاری اور لوگوں  کو دکھانا مقصود نہ ہو بلکہ وہ خالص اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لئے کیا جائے کیونکہ اللہ تعالیٰ پاک ہے اور وہ رِیا،دکھلاوے وغیرہ سے پاک عمل ہی کو قبول فرماتا ہے ۔

(3)… آیت نمبر14 میں  صلحِ کُلیَّت کاذہن رکھنے والوں  کے لیے عبرت ہے کہ اللہ  تعالیٰ کے حکم پر عمل کرنے میں  اللہ تعالیٰ کے نافرمانوں  کی ناپسندیدگی کی کوئی پرواہ نہیں  کی جائے گی۔