banner image

Home ur Surah Ghafir ayat 15 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِن (اَلْغَافِر)

Surah Ghafir

HR Background

رَفِیْعُ الدَّرَجٰتِ ذُو الْعَرْشِۚ-یُلْقِی الرُّوْحَ مِنْ اَمْرِهٖ عَلٰى مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ لِیُنْذِرَ یَوْمَ التَّلَاقِ(15)

ترجمہ: کنزالایمان بلند درجے دینے والا عرش کامالک ایمان کی جان وحی ڈالتا ہے اپنے حکم سے اپنے بندوں میں جس پر چاہے کہ وہ ملنے کے دن سے ڈرائے۔ ترجمہ: کنزالعرفان ۔(اللہ ) بلند درجات دینے والا، عرش کامالک ہے۔ وہ اپنے حکم سے اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے ایمان کی جان وحی ڈالتا ہے تا کہ وہ ملنے کے دن سے ڈرائے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{رَفِیْعُ الدَّرَجٰتِ ذُو الْعَرْشِ: بلند درجات دینے والا، عرش کامالک ہے۔} یہاں سے اللہ تعالیٰ کی عظمت و جلال والی مزید صفات بیان کی جا رہی ہیں ، چنانچہ اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جو اللہ عَزَّوَجَلَّ  تنہا معبود ہے،اس کی شان یہ ہے کہ وہ انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام، اولیاء اورعلماء رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ کو جنت میں  بلند درجات دینے والا اورعرش جیسی عظیم چیز کامالک ہے۔وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے نبوت کا منصب عطا فرماتا ہے اور جس کو نبی بناتا ہے اس کا کام یہ ہوتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق کو قیامت کے دن کا خوف دلائے، اور قیامت کا دن وہ ہے جس میں  آسمان والے، زمین والے اور اوّلین و آخرین ملیں گے ، روحیں جسموں سے اور ہر عمل کرنے والا اپنے عمل سے ملے گا۔

            رفیع کا ایک معنی مُرْتَفِعْ بھی ہے،یعنی اللہ تعالیٰ خود بہت شان اوربلنددرجہ والاہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے جمال اور جلال کی تمام صفات میں اور اپنی وحدانیّت کے اعتبارسے تمام موجودات میں ہرلحاظ سے بلنداوربرترہے اوروہ ہر چیز سے بے پرواہ ہے اورہم سب اس کے محتاج ہیں ۔(تفسیرکبیر ، المؤمن ، تحت الآیۃ : ۱۵، ۹ / ۴۹۷-۴۹۹ ، خازن ، حم المؤمن، تحت الآیۃ: ۱۵، ۴ / ۶۸، مدارک، غافر، تحت الآیۃ: ۱۵، ص۱۰۵۴، ملتقطاً)