Home ≫ ur ≫ Surah Ghafir ≫ ayat 41 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ یٰقَوْمِ مَا لِیْۤ اَدْعُوْكُمْ اِلَى النَّجٰوةِ وَ تَدْعُوْنَنِیْۤ اِلَى النَّارِﭤ(41)تَدْعُوْنَنِیْ لِاَكْفُرَ بِاللّٰهِ وَ اُشْرِكَ بِهٖ مَا لَیْسَ لِیْ بِهٖ عِلْمٌ٘-وَّ اَنَا اَدْعُوْكُمْ اِلَى الْعَزِیْزِ الْغَفَّارِ(42)لَا جَرَمَ اَنَّمَا تَدْعُوْنَنِیْۤ اِلَیْهِ لَیْسَ لَهٗ دَعْوَةٌ فِی الدُّنْیَا وَ لَا فِی الْاٰخِرَةِ وَ اَنَّ مَرَدَّنَاۤ اِلَى اللّٰهِ وَ اَنَّ الْمُسْرِفِیْنَ هُمْ اَصْحٰبُ النَّارِ(43)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ یٰقَوْمِ: اور اے میری قوم!} اس آیت اور ا س کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اپنی
قوم کو نصیحت کرتے وقت مردِ مومن نے یہ محسوس کیا کہ لوگ میری باتوں پر تعجب
کر رہے ہیں اور میری بات ماننے کی بجائے مجھے اپنے باطل دین کی طرف بلانا
چاہتے ہیں تو اس نے اپنی قوم کومُخاطَب کرکے کہا: تم عجیب لوگ ہو کہ
میں تمہیں ایمان اور طاعت کی تلقین کر کے جنت کی طرف بلاتا ہوں
اور تم مجھے کفر و شرک کی دعوت دے کر جہنم کی طرف بلا رہے ہو ۔تم مجھے اِس بات کی
طرف بلاتے ہو کہ میں اُس اللہ تعالیٰ کا انکار کر دوں جس کا کوئی شریک نہیں اور معبود ہونے میں ایسے کو اس کا شریک کروں جس کے معبود ہونے پر کوئی دلیل ہی نہیں اور میں
تمہیں اس اللہ کی طرف بلا رہا ہو ں جو عزت والا ہے اور توبہ کرنے والے کو بہت بخشنے والا ہے،توخود ہی ثابت ہوا کہ تم مجھے جس کی
عبادت کی طرف بلا رہے ہو اس کی عبادت کرنا دنیا اور آخرت میں کہیں
کام نہ آ ئے گا کیونکہ وہ حقیقی معبود نہیں اور یاد رکھو کہ ہمیں
مرنے کے بعد اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹ کر جانا ہے اور وہ ہمیں ہمارے اعمال کی جز ادے گا
اور یہ بھی یاد رکھو کہ کافر ہی ہمیشہ کے لئے جہنم میں جائیں گے۔(روح البیان، المؤمن، تحت الآیۃ: ۴۱-۴۳، ۸ / ۱۸۶-۱۸۷، مدارک، غافر، تحت الآیۃ: ۴۱-۴۳، ص۱۰۶۰-۱۰۶۱، ملتقطاً)